اسلام آباد :کابینہ ڈویژن نے یکم جنوری سے 30 جون 2025 کے عرصے کا توشہ خانہ کا ریکارڈ جاری کر دیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ چھ ماہ کے دوران اعلیٰ سیاسی رہنماؤں، فوجی سربراہوں اور اعلیٰ حکام نے تحائف وصول کیے، ریکارڈ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور صدر آصف علی زرداری کو قیمتی تحائف ملے۔ چیف آف آرمی سٹاف، ائیر چیف اور نیول چیف ، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف بھی تحائف وصول کنندگان شامل ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اقتصادی امور احد چیمہ، چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل سید عامر رضا، وائس ایڈمرل راجہ رب نواز، چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد، وزیر تجارت اور سیکرٹری تجارت نے بھی تحائف وصول کئے۔ فہرست میں ملک احمد خان اسپیکر پنجاب اسمبلی ، محمد علی رندھاوا، رفعت مختار راجہ، وہاب ریاض، زین عاصم اور عثمان باجوہ بھی شامل ہیں، سابق سفارت کار طارق فاطمی، صوبائی وزیر خواجہ عمران نذیر اور دیگر شخصیات کے نام بھی وصول کرنے والوں میں شامل ہیں۔ زیادہ تر تحائف اعلیٰ غیر ملکی حکومتی عہدیداروں اور معززین نے پیش کئے۔
ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے وزیراعظم شہباز شریف کو شیلڈ پیش کی جب کہ چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے بھی انہیں شیلڈ دی۔
2025 کی پہلی ششماہی کے دوران موصول ہونے والے تحائف میں ڈیکوریشن پیس، گھڑیاں، الیکٹرک گاڑیاں، قالین، بستر کی چادریں، نماز کے لئے مصلہ، میز پوش، کافی اور چائے کے سیٹ اور ٹائی شامل تھے۔ تمام اشیاء توشہ خانہ میں جمع کرادی گئیں۔ کابینہ ڈویژن نے کہا کہ جمع کیے گئے تحائف کی تشخیص کا عمل جاری ہے۔ یادرہے وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت 2002 سے 31 دسمبر 2024 تک کا توشہ خانہ کا ریکارڈ پہلے ہی منظر عام پر لا چکی ہے جبکہ اس سے قبل 1997 سے 2001 تک کا ریکارڈ بھی جاری کیا جا چکا ہے۔
“ پرو پاکستانی “ کی رپورٹ کے مطابق کیبنٹ ڈویژن نے یکم جنوری سے 30 جون 2025 تک کا توشہ خانہ کا ریکارڈ جاری کیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چھ ماہ کے دوران اعلیٰ سیاسی رہنماؤں، فوجی سربراہوں اور اعلیٰ حکام کو تحائف موصول ہوئے۔
ریکارڈ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور صدر آصف علی زرداری کو قیمتی تحائف ملے۔ کابینہ ڈویژن نے کہا کہ جمع کرائے گئے تحائف کی قیمت کا تعین کرنے کا عمل جاری ہے۔ شہباز کی قیادت میں حکومت 2002 سے 31 دسمبر 2024 تک کا توشہ خانہ کا ریکارڈ پہلے ہی منظر عام پر لا چکی ہے جبکہ اس سے قبل 1997 سے 2001 تک کا ریکارڈ بھی جاری کیا جا چکا ہے۔














