لاہور:پنجاب کے تین بڑے دریاؤں میں سیلابی صورتحال برقرار ہے۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق دریائے جناب میں چنیوٹ، راوی میں بلوکی اور سدھنائی میں اونچے درجے جبکہ ستلج میں گنڈاسنگھ والا کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔
دریائے چناب میں چنیوٹ کے مقام پر پانی کی سطح پانچ لاکھ 54 ہزار کیوسک سے زیادہ ہے اور اونچے درجے کے سیلاب کی صورتحال ہے۔
جبکہ دریائے راوی میں بلوکی کے مقام پر پانی کی سطح ایک لاکھ 43 ہزار کیوسک سے زیادہ اور سدھنائی کے مقام پر پانی کی سطح ایک لاکھ 26 ہزار کیوسک سے زیادہ ہے اور راوی میں ان دونوں مقامات پر اس وقت اونچے درجے کا سیلاب کا سامنا ہے۔
تیسرے بڑے دریا ستلج میں گزشتہ روز انڈیا کی جانب سے مزید پانی چھوڑے جانے کے بعد گنڈا سنگھ والا کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا سامنا ہے جہاں پانی کی سطح تین لاکھ 19 ہزار کیوسک سے زیادہ ہے۔
دوسری طرف مون سون بارشوں کے 10 ویں سپیل سے متعلق ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق چھ سے نو ستمبر تک پنجاب کے بیشتر اضلاع میں شدید طوفانی بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال جہلم، گوجرانولہ، لاہور، گجرات اور سیالکوٹ میں بارشیں متوقع ہیں۔
ترجمان کے مطابق نارووال، حافظ آباد، منڈی بہاوالدین، اوکاڑہ، ساہیوال، قصور، جھنگ، سرگودھا، اور میانوالی میں بھی بارشوں کا امکان ہے۔
تاہم سات سے نو ستمبر کے دوران ڈیرہ غازی خان کے مختلف علاقوں میں فلیش فلڈنگ کا خدشہ ہے۔ پی ڈی ایم اے پنجاب کی صوبہ بھر کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو الرٹ رہنے کی ہدایات کی گئی ہے۔
ملتان کے ڈپٹی کمشنر وسیم حمید سندھو نے کہا کہ دریائے چناب میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے جس کے باعث پانی اکبر فلڈ بند اور شیر شاہ پل تک پہنچ گیا ہے اور کئی دیہات زیر آب آچکے ہیں۔
ملتان کے کمشنر عامر کریم خان نے بتایا کہ ہیڈ محمدوالا پر پانی کی سطح 413.66 فٹ ریکارڈ کی گئی ہے، جو کہ 417 فٹ کی نازک حد سے صرف چند فٹ کم ہے، انہوں نے کہا کہ بند توڑنے کا فیصلہ پانی کے بہاؤ کی رفتار، شدت اور دیگر عوامل کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
خیبر پختونخوا میں رواں ماہ 7 سے 9 ستمبر تک مزید بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے اس حوالے سے ہائی الرٹ بھی جاری کر دیا ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ دریائے چناب راوی اور ستلج میں سیلابی صورتحال کا سامنا ہے۔ بڑے شہروں میں مون سون بارشوں کے باعث ندی نالے بپھر سکتے ہیں۔
سندھ کے دریاؤں اور بیراجوں میں پانی کی آمد و اخراج کے تازہ اعداد و شمار جاری کردیے گئے ہیں۔
محکمہ اطلاعات سندھ کے مطابق گڈو بیراج پر پانی کی سطح میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ گذو بیراج میں اس وقت پانی کی آمد تیم لاکھ 59 ہزار کیوسک سے زیادہ جبکہ پانی کا اخراج تین لاکھ 27 ہزار کیوسک سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
سکھر بیراج پر پانی کی آمد تین لاکھ 31 ہزار کیوسک سے زیادہ جبکہ پانی کا اخراج دو اکھ 77 ہزار کیوسک سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
سندھ کے تیسرے بڑے کوٹری بیراج پر پانی کی آمد دو لاکھ 33 ہزار کیوسک اور اخراج دو لاکھ نو ہزار کیوسک سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
تریموں پر آمد و اخراج اس وقت تین لاکھ 22 ہزار کیوسک سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
تاہم پنجند میں پانی کی آمد دو لاکھ 94 ہزار کیوسک جبکہ اخراج دو لاکھ 80 ہزار کیوسک سے ریکارڈ کیا گیا ہے۔

