لاہور(سیاسی رپورٹر)پنجاب حکومت نے قصور ، نارووال، پاکپتن ،شرقپور شریف سمیت صوبے کے مختلف شہروں کے سیلاب زدہ علاقوں میں سکول بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پنجاب، حکومت، تعلیمی ادارے، سیلاب زدہ علاقوں، موسم گرما، تعطیلات،مراسلے،سی او ایجوکیشن،قصور، شیخوپورہ،پاکپتن،
قصور کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں موسم گرما کی تعطیلات کے بعد کھلنے والے سکول تا حکم ثانی بند کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ڈپٹی کمشنر کے حکم پر سی ای او ایجوکیشن نے 107 سکول بند رکھنے کا مراسلہ جاری کر دیا گیا۔مراسلے کے مطابق ستلج میں سیلاب سے متاثرہ تحصیل قصور، چونیاں اور راوی سے متاثر پتوکی کے سکول بند رکھے جائیں گے، تحصیل قصور کے 61 سرکاری ایک غیر سرکاری، چونیاں کے 14 جبکہ پتوکی 31 سکول بند رہیں گے، ڈپٹی کمشنر نارووال حسن رضا نے بھی سیلابی صورتحال کے باعث تعلیمی ادارے بند رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ڈی سی کے مطابق یکم ستمبر سے 5 ستمبر تک تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔علاوہ ازیں پاکپتن میں دریائے ستلج میں سیلاب کے باعث 30 سکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔سی او ایجوکیشن پاکپتن شازیہ رفیق نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا، نوٹیفکیشن کے مطابق بند کئے گئے سکولوں میں 18 سکول پاکپتن اور 12 سکول تحصیل عارفوالا کے شامل ہیں۔شازیہ رفیق کا کہنا ہے کہ سرکاری سکولوں کو بند کرنے کا مقصد بچوں کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔مزید برآں شرقپورشریف میں بھی سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سکول تا حکم ثانی بند کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ کے حکم پر تحصیل شرقپور کے 10 سکول بند رکھنے کا مراسلہ جاری کیا گیا، ڈی سی کا کہنا ہے کہ دریائے راوی کے سیلابی پانی سے متاثرہ علاقوں کے سکول بند رکھے جائیں گے۔دوسری جانب ضلع چنیوٹ کے 88 سکول سیلاب سے شدید متاثر ہوئے ہیں، چنیوٹ کے 10 ، لالیاں کے 33 اور بھوانہ کے 45 سکول زیر آب ہیں، 10 بڑے ہائی سکول بھی شدید متاثر ہوئے، سیلابی پانی 40 سکولوں کے کمروں تک جا پہنچا ہے، سیلابی پانی 5 بڑے مراکز صحت بھی داخل ہونے سے سروسز کی فراہمی معطل ہے۔

