بہاولپور(میاںشاہ جہاں کی رپورٹ )ایک نئی فلمی کہانی نے جنوبی پنجاب کے شہر ڈیرہ غازی خان کو ہالی ووڈ کے مقابلے پر لا کھڑا کیا ہے۔ واقعہ کچھ یوں ہے کہ نون لیگ کے ایک محترم، معزز، اور حسبِ روایت قانون سے تھوڑا بالاتر ایم این اے صاحب کی گاڑی غلطی سے نو پارکنگ زون میں کھڑی پائی گئی۔ بدقسمتی سے وہاں سے ایک نادان سب انسپکٹر صہیب گزر رہے تھے، جن کے دماغ میں شاید جنید صفدر کے چالان کی ویڈیو تازہ تھی۔ انہوں نے بغیر فلمی اجازت نامہ، سکرپٹ یا اجازتِ ایم این اے کے، گاڑی کا چالان کر دیا ۔صہیب شاید سمجھ بیٹھے تھے کہ اب ان کا وائرل ہونا یقینی ہے، شاباشی ملے گی، اور مریم نواز صاحبہ کی جانب سے ہیرو آف دی ڈے کا اعزاز عطا ہوگا۔ مگر بدقسمتی سے وہ بھول گئے کہ جنید صفدر کی فلم لاہور میں بنی تھی، ڈائریکٹر کوئی اور تھا، اور وہ صرف انتخابی سیزن کا ایک پروموشنل شاٹ تھا۔حکام بالا نے فوراً نوٹس لیا۔ نہیں، گاڑی کے چالان کا نہیں، بلکہ اسے دفتر طلب کیا اور کہا بیٹا، ایم این اے کی گاڑی کو چالان نہیں کرتے، اسے سلامی دیتے ہیں۔ذرائع کے مطابق صہیب کو فلم کی مکمل اسکرپٹ پڑھنے کو دی گئی، تاکہ آئندہ وہ جذبات میں آ کر اداکاری نہ کر بیٹھیں۔ذرائع مزید بتاتے ہیں کہ سابقہ اداکار سے جب اس بارے میں رائے لی گئی تو ان کا کہنا تھا:ہمارے پاس ہر چالان کے لیے ایک علیحدہ سکرپٹ، مقام، اور موقع ہوتا ہے۔ یہ جو ڈی جی خان والے ہیں، وہ بغیر اسکرپٹ ریہرسل کے شوٹنگ شروع کر دیتے ہیں، ایسا نہیں چلے گا!عوام کا کہنا ہے کہ اگر چالان کرنے والے اہلکار کی جگہ اگر چائے پلانے والا ہوتا، تو شاید ترقی ہو جاتی۔ ٹریفک پولیس اہلکار صہیب اب معطلی کی سزا کاٹ رہا ہے
فلم الٹی چل گئی : ایم این اے کا چالان کرنے والا ہیرو بننے کے چکر میں معطل

