قاہرہ +نیویارک+غزہ :مصر میں آج غزہ جنگ بندی منصوبے پر حماس اوراسرائیل کے بیچ آج بالواسطہ مذاکرات ہوں گے۔اُمید کی جارہی ہے کہ اس مذاکرے سے غزہ میں قیام امن کی راہ ہموار ہوگی۔ ادھر،دوسری جانب اسرائیل کے غزہ پرحملے جاری ہیں۔
مصر کے تفریحی مقام شرم الشیخ میں حماس اوراسرائیل کے درمیان اس بالواسطہ مذاکرے پردنیا بھر کی نگاہیں ٹکی ہیں۔مصر ی وزارتِ خارجہ کے مطابق ،فلسطینی قیدیوں اور اسرائیلی یرغمالیوں کے مجوزہ تبادلے پر بات چیت کی جائے گی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق،مذاکرات میں شرکت کرنے کے لیےفلسطینی تنظیم حماس کا ایک وفد اسرائیل کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے لیے مصر پہنچ گیا ہے۔ذرائع کے مطابق ،اسرائیلی مذاکراتی وفد کی سربراہی رونالڈ ڈرمر کریں گے ۔ مذاکرات میں امریکی ایلچی اسٹیو وِٹکوف بھی شرکت کرینگے۔
ادھر،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ بات چیت بہت اچھے طریقے سے آگے بڑھ رہی ہے اور امید ہے کہ غزہ میں یرغمال بنائے گئے افراد کو بہت جلد رہا کر دیا جائے گا-سوشل میڈیا پوسٹ میں امریکی صدر ٹرمپ نے لکھا ہے کہ ، غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے حماس کے ساتھ بات چیت کامیابی کے ساتھ تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔
معاہدے میں ہمیں زیادہ لچک کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ سب ہی متفق ہیں کچھ تبدیلیاں تو ہمیشہ ممکن رہتی ہیں۔
اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ٹرمپ نے لکھا کہ تیکنیکی ٹیمیں آج دوبارہ مصر میں ملاقات کریں گی۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ بات چیت کا پہلا مرحلہ رواں ہفتے مکمل ہونا چاہیے۔ میں سب سے کہہ رہا ہوں کہ تیزی سے کام کریں۔ ورنہ قتل وعام ہوسکتاہے ،کچھ ایسا ہوسکتا ہے جسے کوئی نہیں دیکھنا چاہتا۔

