کابل : طالبان حکام نے افغانستان میں انٹر نیٹ پر مرحلہ وار پابندی کا آغاز کردیا ہے ۔ا بلخ اور قندھار میں بے حیائی روکنےکے لیے فائبر آپٹک انٹرنیٹ پر پابندی لگا دی ہے جس کا مطلب ہے کہ لوگ وائے فائے کے ذریعے انٹرنیٹ استعمال نہیں کر سکیں گے۔
افغانستان میں 2021 میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد یہ پہلی بار ہے کہ کوئی ایسی پابندی عائد کی گئی ہے۔ اس پابندی سے بلخ میں سرکاری و پرائیویٹ دفاتر، عوامی ادارے اور گھر وائی فائی انٹرنیٹ سے محروم ہو گئے ہیں۔ لیکن موبائل انٹرنیٹ سروس چل رہی ہے۔
بلخ صوبے کی حکومت کے ترجمان حاجی عطاء اللہ زید نے کہا ہے کہ طالبان رہنما ہبت اللہ اخونزادہ نے بلخ میں کیبل انٹرنیٹ پر مکمل پابندی کا حکم دیا ہے جس کے بعد یہاں یہ سہولت میسر نہیں ہوگی۔
غیرملکی پریس سے گفتگو کرتے ہوئے طالبا ن قیادت کا کہنا تھا کہ یہ اقدام بے حیائی کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے اور ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے مقامی سطح پر اس کا کوئی متبادل بنایا جائے گا۔ لیکن ترجمان نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
واضح رہے کہ افغان حکام بعض اوقات سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر موبائل فون نیٹ ورکس بھی بند کرتے ہیں۔
افغانستان میں 2021 میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد یہ پہلی بار ہے کہ کوئی ایسی پابندی عائد کی گئی ہے۔ اس پابندی سے بلخ میں سرکاری و پرائیویٹ دفاتر، عوامی ادارے اور گھر وائی فائی انٹرنیٹ سے محروم ہو گئے ہیں۔ لیکن موبائل انٹرنیٹ سروس چل رہی ہے۔
بلخ صوبے کی حکومت کے ترجمان حاجی عطاء اللہ زید نے کہا ہے کہ طالبان رہنما ہبت اللہ اخونزادہ نے بلخ میں کیبل انٹرنیٹ پر مکمل پابندی کا حکم دیا ہے جس کے بعد یہاں یہ سہولت میسر نہیں ہوگی۔
غیرملکی پریس سے گفتگو کرتے ہوئے طالبا ن قیادت کا کہنا تھا کہ یہ اقدام بے حیائی کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے اور ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے مقامی سطح پر اس کا کوئی متبادل بنایا جائے گا۔ لیکن ترجمان نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
واضح رہے کہ افغان حکام بعض اوقات سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر موبائل فون نیٹ ورکس بھی بند کرتے ہیں۔

