جدہ ، استنبول:اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کونسل اور سربراہی اجلاسوں کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے، جس میں امت مسلمہ کو درپیش اہم بین الاقوامی اور علاقائی چیلنجز پر متفقہ موقف کا اظہار کیا گیا ہے۔
فوری جنگ بندی کا مطالبہ: اعلامیہ میں غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اسرائیل کا احتساب: تنظیم نے اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو غزہ میں جاری نسل کشی اور انسانی المیے کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے اور اس کے اقدامات کا احتساب کیا جائے۔
انسانی ہمدردی کی راہداری: غزہ کا غیر انسانی محاصرہ فوری طور پر ختم کرنے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کے لیے فوری راہداری کھولنے پر زور دیا گیا۔
دو ریاستی حل: مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور دیا گیا، جس کی بنیاد 1967 کی سرحدوں پر ایک آزاد، خود مختار اور پائیدار فلسطینی ریاست کا قیام ہو جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کے 21 ویں غیرمعمولی اجلاس سے خطاب میں پاکستان اور سعودی عرب نے اسرائیل کے مظالم کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے گریٹر اسرائیل کے منصوبے کو ناقابل قبول ا ور خطے کی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ اس وقت نہ صرف معصوم جانوں کا قبرستان بن چکا ہے بلکہ عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی پامالی کی بدترین مثال بھی ہے۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ فلسطینی عوام آج اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے ظلم اور نسل کشی کی بدترین سطح کا سامنا کر رہے ہیں۔ یہ بین الاقوامی قانون کی ایک واضح اور بے مثال خلاف ورزی ہے۔ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی قبضے کے جرائم پر بین الاقوامی خاموشی انسانی المیے کو مزید بڑھا رہی ہے اور خطے اور دنیا میں امن و سلامتی کے مواقع کو کمزور کر رہی ہے۔ یہ بیان جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے 21 ویں غیر معمولی اجلاس میں سعودی عرب کے خطاب کے دوران دیا گیا۔
اسرائیلی بمباری اور محاصرے میں اب تک 60 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ ہسپتالوں، سکولوں، پناہ گزین کیمپوں اور امدادی قافلوں کو نشانہ بنانا اجتماعی سزا کے مترادف ہے۔
پاکستان نے اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے گریٹر اسرائیل کے اشارے اور ’نام نہاد کابینہ کی جانب سے غزہ پر مکمل فوجی کنٹرول کے منصوبے کو ناقابلِ قبول اشتعال انگیزی قرار دیا۔

