واشنگٹن : (نیٹ نیوز)امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کی ڈیفنس انٹیلیجنس ایجنسی کے سربراہ اور دو دیگر اعلٰی فوجی حکام کو امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ کے احکامات پر برطرف کردیا گیا ۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یہ برطرفیاں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ناراضگی کے باعث امریکی فوج کے متعدد اعلٰی عہدیداروں کو اُن کے عہدوں سے ہٹانے کے سلسلے کی کڑی ہیں۔
سنہ 2024 کے اوائل سے ڈیفنس انٹیلیجنس ایجنسی کی قیادت کرنے والے لیفٹیننٹ جنرل جیفری کروز کی برطرفی کو صدر ٹرمپ کے غصے کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ ایران پر امریکی حملوں کے بعد ایجنسی کی جانب سے ایک ابتدائی تجزئیےکو صدر اس تجزئیے میں کہا گیا تھا کہ امریکی حملوں نے تہران کے جوہری پروگرام کو صرف چند مہینوں تک روک دیا ہے۔
اس رپورٹ کی امریکی میڈیا میں اشاعث نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ان دعوؤں کی تردید کر دی تھی کہ حملوں نے ایرانی جوہری مقامات کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔
ڈیفنس انٹیلیجنس ایجنیسی کی رپورٹ شائع ہونے سے صدر ٹرمپ اور ان کی حکومت کے دیگر عہدیدار لیفٹیننٹ جنرل جیفری کروز سے ناراض ہو گئے تھے۔
یادرہے ڈیفنس انٹیلیجنس ایجنسی کے ڈائریکٹر بننے سے قبل جنرل کروز نے نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے لیے فوجی امور کے مشیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ جہادی گروپ اسلامک سٹیٹ (داعش) کے خلاف اتحاد کے لیے انٹیلیجنس کے ڈائریکٹر کے عہدوں پر بھی فائز رہے۔
اسی طرح مزید دو اعلی فوجی عہدیداروں کو بھی فارغ کردیا گیا ہے
ان عہدیداروں میں نیوی ریزرو کے سربراہ وائس ایڈمرل نینسی لیکور اور نیول سپیشل وارفیئر کمانڈ کے کمانڈر ریئر ایڈمرل ملٹن سینڈز شامل ہیں۔
صدر ٹرمپ کا غصہ، لیفٹنٹ جنرل جیفری سمیت 3اعلی فوجی افسران برطرف

