واشنگٹن، بیورو رپورٹ:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ یوکرین میں جنگ بندی پر راضی نہیں ہوتے تو انہیں "انتہائی سنگین نتائج” کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ دھمکی ٹرمپ اور پوتن کے درمیان الاسکا میں ہونے والی ملاقات سے قبل سامنے آئی ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق، صدر ٹرمپ نے یہ ریمارکس یورپ کے رہنماؤں اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ ایک ورچوئل اجلاس کے بعد دیے، جس میں انہوں نے یقین دہانی کرائی تھی کہ پوتن کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں جنگ بندی کا حصول ان کی اولین ترجیح ہو گا۔
ٹرمپ نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر پوتن جنگ روکنے پر راضی نہیں ہوتے تو "ہاں، انہیں سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، بہت ہی سنگین نتائج۔” تاہم، انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان نتائج کی نوعیت کیا ہو گی۔
یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب یوکرین اور اس کے یورپی اتحادیوں کو یہ خدشہ ہے کہ ٹرمپ یوکرین کی سالمیت پر سمجھوتہ کر سکتے ہیں۔ حالانکہ، جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے بھی ایک مشترکہ بیان میں روس پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے اگر وہ الاسکا میں ہونے والے مذاکرات میں جنگ بندی پر متفق نہیں ہوتا۔
یادرہے کل بروز جمعہ ٹرمپ پوتن ملاقات انتہائی سخت سکیورٹی میں الاسکا میں ایک فوجی اڈے پر ہو گی جو عوامی احتجاج یا کسی اور سرگرمی سے بھی دور ہو گی۔
اس ملاقات کا مقصد دونوں رہنماؤں کے درمیان ایک "تعارفی” ملاقات کے طور پر بیان کیا گیا ہے، جس میں ٹرمپ پوتن کی جنگ ختم کرنے کی سنجیدگی کا اندازہ لگانا چاہتے ہیں۔
یوکرین میں جنگ بندی نہ ہوئی تو سنگین نتائج ہونگے، مذاکرات سے پہلے ٹرمپ کی پوتن کو وارننگ

