اسلام آباد : محکمہ موسمیات نے چار اگست کل سوموار سے ملک کے بیشتر علاقوں میں موسلا دھار بارشوں، تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ سیلابی صورتحال کی پیش گوئی کی ہے۔ یہ مون سون کا چھٹا سپیل پہلے سے موجود سیلابی صورت حال کو مزید سنگین بنا سکتا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر* میں شدید بارشیں متوقع ہیں۔
مظفرآباد، راولا کوٹ، وادی نیلم، دیامر، سکردو اور گلگت جیسے پہاڑی علاقوں میں اچانک سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے ۔
اسلام آباد، لاہور، راولپنڈی، گوجرانوالہ، مری اور سیالکوٹ میں شہری سیلاب کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے ۔ ندی نالوں میں طغیانی اور فلیش فلڈنگ کا خدشہ۔
پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ، سڑکوں کی بندش اور کمزور ڈھانچوں کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ جبکہ دریائے سندھ پر تربیلا، کالاباغ، چشمہ اور گڈو بیراجوں پر نچلے درجے کا سیلاب موجود ہے ۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ادارے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہائی الرٹ پر ہیں ۔
عوام کو غیر ضروری سفر سے گریز اور محکمہ موسمیات کی تازہ ترین اپ ڈیٹس پر نظر رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔
اس سال مون سون کے دوران اب تک *252 اموات* اور *611 زخمی* ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں ۔
ماہرین کے مطابق، موسمیاتی تبدیلی اور گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے کی وجہ سے پاکستان میں شدید بارشیں اور اچانک سیلاب معمول بن چکے ہیں ۔ حکومت نے عوام سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی اپیل کی ہے۔

