تحریر: اسد مرزا
جب لفظ بے نقاب ہوں ۔۔۔۔ وہیں سے سچ کا آغاز ہوتاہے
لاہور پنجاب جہاں کبھی اندھیری راتوں میں گولیوں کی گونج سنائی دیتی تھی، وہیں آج امن کی روشنی جگمگا رہی ہے۔ اور اس تبدیلی کے پیچھے ایک نام ہے سہیل ظفر چٹھہ، CCD (کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ) کے سربراہ، جنہوں نے وسائل اور کم نفری کے باوجود پنجاب کے جرائم پیشہ نیٹ ورکس کی کمر توڑ دی۔ طیفی بٹ، لاہور کا بدنام زمانہ گینگسٹر، جس کا نام سن کر بڑے بڑے پولیس افسر پس و پیش کرتے تھے، اب قانون کے شکنجے میں ہے۔
یہ وہ لمحہ ہے جس نے ثابت کر دیا کہ سہیل ظفر چٹھہ صرف ایک افسر نہیں، بلکہ پنجاب کے امن کے معمار ہیں۔ ذرائع کے مطابق، کئی افسران کا خیال تھا کہ سی سی ڈی صرف چھوٹے موٹے جرائم پر کارروائی کر کے اپنا تاثر بنا رہی ہے۔ مگر طیفی بٹ جیسے گینگسٹر کے انجام نے سب کو خاموش کر دیا۔ آج یہ حقیقت تسلیم کی جا رہی ہے کہ “نام ہی کافی ہے“. سہیل ظفر چٹھہ“۔ ان کی قیادت میں CCD نے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز، جدید نگرانی کے آلات، اور کرائم میپنگ سافٹ ویئرز کے ذریعے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے — وہ دور جس میں جرم اب کسی کے لیے محفوظ پناہ گاہ نہیں رہا۔
ڈکیتی، قتل، بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان اور موٹر سائیکل چوری جیسے سنگین جرائم میں ملوث درجنوں گینگز یا تو گرفتار ہو چکے ہیں یا انجام کو پہنچ گئے ہیں۔ طیفی بٹ کی ہلاکت نے دبئی، انگلینڈ اور کینیڈا میں چھپے گینگسٹرز حواس باختہ ہوچکے ہیں۔ اب وہ جان چکے ہیں کہ پنجاب کی زمین پر جرم کے بیج بو کر سکون سے نہیں بیٹھا جا سکتا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے “ستھرا پنجاب” کے وژن کو CCD نے حقیقی معنوں میں عملی جامہ پہنایا ہے۔ جرائم میں 70 تا 80 فیصد کمی اس بات کا ثبوت ہے کہ سہیل ظفر چٹھہ کی ٹیم صرف کارروائیاں نہیں کرتی — وہ نظامِ انصاف کو نئی روح دے رہی ہے۔
آج جب مائیں، بہنیں اور بیٹیاں رات گئے بغیر خوف کے سفر کر سکتی ہیں تو وہ دل سے CCD اور اس کے سربراہ کو دعائیں دیتی ہیں۔ پنجاب کی گلیوں میں اب ایک نئی فضا ہے . خوف کے بجائے اعتماد، جرم کے بجائے قانون کی بالادستی، اور مایوسی کے بجائے امید کی خوشبو۔ سہیل ظفر چٹھہ وہ نام جو آج پنجاب کے امن و انصاف کی علامت بن چکا ہے۔اور اگر یہی رفتار برقرار رہی، تو وہ دن دور نہیں جب مریم نواز شریف کا خواب سچ ہو جائے گا —
“ایک محفوظ، روشن اور ستھرا پنجاب”۔


