Benaqab News | Welcome to Benaqab News Network
    Facebook Twitter Instagram
    Benaqab News | Welcome to Benaqab News NetworkBenaqab News | Welcome to Benaqab News Network
    • ہوم
    • اہم ترین
    • پاکستان
    • دنیا کی خبریں
    • صحت
    • انٹرٹینمنٹ
    • کھیل
    • بزنس
    • ٹیکنالوجی

      15 نومبر ۔۔۔۔ ادارہ تحفظ ماحول کا گرین اسٹکر نہ لگا ہوا تو گاڑی ضبط ہوگی، شہریوں کو آخری وارننگ

      وزیر ریلوے کا بڑا فیصلہ، قلی غلامی سے آزاد، ٹھیکہ سسٹم ختم ،کمیشن نہیں دینا ہوگا

      وزیراعظم محمد شہباز شریف کا گھریلو صارفین کے لیے ملک بھر میں گیس کنکشنز کی بحالی کا اعلان

      چانددیکھنے کا جھگڑا ختم، محکمہ موسمیات نے چاند کی رویت کا سالانہ کیلنڈر جاری کردیا

      پاکستان ریلوے کی تباہی کی اصل داستان،، بوگس الاٹمنٹ اسکینڈل نے نظام کی جڑیں ہلا دیں

    • بلاگ
    • ویڈیوز

      ائر پورٹ سے طیارہ پھسل کر سمندر میں جا گرا ، دو ہلاک

      اپر چترال میں زلزلے کا  دل دہلا دینے والا خوفناک منظر، ویڈیو

      صفائی کا جذبہ “ستھرا پنجاب“ کے اہلکار بھی کسی سے کم نہیں،

      مریم نواز کا ایک اور وعدہ وفا، سرگودھا کیلئے بڑا اعلان

      پنجاب میں میگا پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کا آغاز ،“ ٹرینڈ سیٹر وزیراعلی “ کا بڑا اقدام

    Benaqab News | Welcome to Benaqab News Network

    علم کی موت کا نوحہ

    Facebook Twitter Pinterest LinkedIn Tumblr Email
    Share
    Facebook Twitter Email WhatsApp

    تحریر: سہیل احمد رانا

    جہاں لفظ بےنقاب ہوں… وہیں سے سچ کا آغاز ہوتا ہے

    کہتے ہیں قومیں استاد کی عزت سے بنتی ہیں۔ جب استاد بے توقیر ہو جائے تو علم کی روشنی بجھ جاتی ہے، اور جب علم بجھ جائے تو قوم اندھیروں میں ٹامک ٹوئیاں مارتی ہے۔

    گزشتہ روز ایک خبر نے دل چیر دیا— 19ویں گریڈ کا پروفیسر، جو اپنی زندگی کتابوں، تحقیق اور طلبہ کی تربیت میں گزارتا رہا، 70cc موٹر سائیکل پر سوار تھا۔ ایک بے قابو ڈمپر نے اسے کچل دیا۔ وہ پروفیسر نہیں مرا، علم مر گیا۔ وہ خواب مر گیا جو ایک مہذب معاشرے کی بنیاد ہوتا ہے۔

    کتنی عجیب بات ہے کہ جس ملک میں کتابیں فٹ پاتھ پر رکھی جا رہی ہوں اور جوتے علیشان شو کیس میں سجے ہوں، وہاں استاد کا سڑک پر مر جانا کوئی انہونی نہیں۔ یہ وہی معاشرہ ہے جہاں 19 گریڈ کا پروفیسر چھ لاکھ کی پرانی مہران نہیں خرید سکتا، لیکن ایک ایس ایچ او ڈی ایچ اے یا بحریہ ٹاؤن میں دس کروڑ کا بنگلہ بنا لیتا ہے۔
    17 گریڈ کا اسسٹنٹ کمشنر دو کروڑ کی لینڈ کروزر میں چھ پولیس کمانڈوز کے ساتھ پیاز اور ٹماٹر کی ریڑھیاں الٹتا ہے، اور وہ استاد جو اسی افسر کو کبھی الف ب لکھنا سکھاتا تھا، کرایہ کے مکان میں زندگی بتاتا ہے۔ یہ کیسا الٹا زمانہ ہے۔ بارہ گریڈ کا پٹواری پچاس ہزار کی تنخواہ میں تیس تیس کروڑ کا مالک ہے، جبکہ یونیورسٹی کا پروفیسر بیٹی کی شادی کے لیے قرض مانگتا ہے۔ ہائی اسکول کا ہیڈ ماسٹر بچوں کی فیس دینے کے لیے مہینوں پیسے بچاتا ہے، مگر پولیس کا ایک عام اہلکار اپنی بیٹی کی شادی میں پچاس لاکھ روپے اڑا دیتا ہے۔ یہ کہانی کسی ایک پروفیسر کی نہیں — یہ اس نظام کی کہانی ہے جہاں ایمانداری جرم بن چکی ہے، دیانت کمزوری اور علم بیکار شے سمجھا جاتا ہے۔ پروفیسر کا سڑک پر مرنا دراصل ہمارے سماج کے ضمیر کا جنازہ ہے۔ یہ وہ معاشرہ ہے جہاں استاد زندہ ہوتے ہوئے بھی مر جاتا ہے، اور مرنے کے بعد بھی کسی صفحے پر جگہ نہیں پاتا۔
    اگر ہم نے آج بھی یہ نہ سوچا کہ استاد کے ہاتھ میں چاک کیوں ہے اور طاقت کے ہاتھ میں اختیار کیوں، تو کل ہمارے بچوں کے ہاتھ میں کتاب نہیں، بندوق ہوگی۔ خدارا! اپنے استاد کو زندہ رکھیں — کیونکہ جس معاشرے میں استاد مر جائے، وہاں قوم ہمیشہ کے لیے اندھی ہو جاتی ہے۔

    Related Posts

    اختیارات کاناجائز استعمال،رشوت خوری پر نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر چوہدری سرفراز سمیت 4 افسر گرفتار، عدالت میں پیش کردیا گیا

    20 سال بعد مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس، پاکستان کی برادر ملک بنگلہ دیش کو بڑی پیشکش

    15 نومبر ۔۔۔۔ ادارہ تحفظ ماحول کا گرین اسٹکر نہ لگا ہوا تو گاڑی ضبط ہوگی، شہریوں کو آخری وارننگ

    مقبول خبریں

    اختیارات کاناجائز استعمال،رشوت خوری پر نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر چوہدری سرفراز سمیت 4 افسر گرفتار، عدالت میں پیش کردیا گیا

    عاصم اظہر کا “خدا حافظ“ پرستاروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی

    پنجاب حکومت کا احسن اقدام، امام مسجد کو 10 ہزار ماہانہ سرکاری تنخواہ ملے گی،مساجد کی تعمیر وترقی سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل

    گینگسٹر لارنس بشنوئی کا قریبی ساتھی امریکا سے گرفتار، ڈی پورٹیشن کے بعد ہریانہ منتقل

    جاتی عمرا میں وزیراعظم شہبازشریف کی نواز شریف سے اہم ملاقات

    بلاگ

    علم کی موت کا نوحہ

    رعب نہیں کردار کے نگہبان،،، ناصر خان درانی مرحوم اور ان کی روشن ٹیم

    چھبیسواں کالم,,,انصاف کا جہیز

    سی سی ڈی نے پھر میدان مار لیا — سہیل ظفر چٹھہ: وہ افسر جس نے خوف کا زمانہ ختم کر دیا

    پیسہ، ویزہ، اور بیماری — سب ناکام۔ اور لاہور پولیس کی انوسٹی گیشن کامیابی ایک بار پھر سرخیوں میں

    Facebook Twitter Instagram Pinterest
    • Disclaimer
    • Terms & Conditions
    • Contact Us
    • privacy policy
    Copyright © 2024 All Rights Reserved Benaqab Tv Network

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.