منیلا: فلپائن کے وسطی علاقے میں 6.9 شدت کے زلزلے تباہی مچادی ، مختلف حادثات میں 70افراد ہلاک ہوگئے۔جبکہ سینکڑوں زخمی ہیں ، امدادی کارروائیاں شروع، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے کے مطابق زلزلے کی گہرائی تقریباً 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی اور اس کے بعد کئی آفٹر شاکس بھی محسوس کیے گئے جن میں سب سے شدید 6 شدت کا تھا۔ تاہم کوئی سونامی وارننگ جاری نہیں کی گئی۔
پرانی عمارتیں گرگئیں، لوگ چیختے چلاتے سڑکوں پر نکل آئے
مقامی وقت کے مطابق دوپہر کے بعد کئی علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔ زلزلے کے جھٹکے اتنے شدید تھے کہ متعدد عمارتیں، خصوصاً پرانی عمارتیں، مکمل طور پر گر گئیں۔ اس کے نتیجے میں کئی افراد ملبے تلے دب گئے۔
زلزلے کامرکز تفریحی مقام سیبو کے قریب
رات تقریباً 10 بجے ساحل سے دور آنے والے اس شدید زلزلے کا مرکز صوبہ سیبو کے شمالی شہر بوگو کے قریب تھا، جہاں کے ہسپتال مریضوں سے بھر چکے ہیں ۔
محکمہ شہری دفاع کے مطابق 69 ہلاکتوں کا یہ اعداد و شمار سیبو کے صوبائی ڈیزاسٹر آفس سے حاصل کیا گیا ہے اور اس کی مزید جانچ کی جارہی ہے، ایک اور سرکاری اہلکار نے کہا کہ 150 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
ملبے تلے دبے افراد کیلئے ریسکیو ،ریلیف آپریشن
فلیپائن کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام نے فوری طور پر ریسکیو اور ریلیف آپریشنز کا آغاز کر دیا ہے۔ ملبے میں دبے افراد کو نکالنے کے لیے ریسکیو ٹیمیں دن رات کام کر رہی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ متعدد افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جہاں طبی ٹیمیں ان کا علاج کر رہی ہیں۔
مکتان سیبو انٹرنیشل ائیر پورٹ فعال
34 لاکھ آبادی پر مشتمل سیبو کا شمار فلپائن کے مقبول ترین سیاحتی مقامات میں ہوتا ہے، یہ شہر زلزلے سے شدید متاثر ہوا، تاہم شدید زلزلے کے باوجود ملک کا دوسرا مصروف ترین ہوائی اڈہ مکتان-سیبو انٹرنیشنل ایئرپورٹ فعال رہا۔
فلپائن ہمیشہ زلزلے کے خطرےسے دوچار کیوں ؟
یاد رہے کہ فلیپائن ہمیشہ زلزلے کے خطرے سے دوچار رہتا ہے کیونکہ یہ بحرِ الکاہل کے ’رنگ آف فائر‘ پر واقع ہے، جہاں ٹیکٹونک پلیٹوں کی سرگرمیوں کی وجہ سے بار بار زلزلے اور آتش فشاں پھٹنے کا خطرہ رہتا ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں فلیپائن میں کئی شدید زلزلے آئے ہیں جن میں 2013 کا بوہول زلزلہ (شدت 7.2) بھی شامل ہے، جس میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔
مقامی انتظامیہ کی شہریوں سے اپیل
مقامی انتظامیہ نے عوام سے کہا ہے کہ وہ محفوظ مقامات پر رہیں اور حکومتی ہدایات پر عمل کریں۔ امدادی تنظیمیں متاثرہ علاقوں میں پانی، خوراک اور طبی امداد فراہم کرنے میں مصروف ہیں تاکہ فوری انسانی بحران کو کم کیا جا سکے

