نیویارک : نیویارک کی ایک عدالت نے سی ای اور ہیلتھ کئیر کے مبینہ قاتل Luigi Mangione کے خلاف مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات خارج کرنے کا حکم دیا ہے۔ جج نے ریمارکس دئیے کہ شواہد سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ یونائیٹڈ ہیلتھ کیئر کے سی ای او برائن تھامسن کو قتل کر کے مینگیون نے دہشت گردی کا ارتکاب کیا۔
دہشت گردی کی دفعات ختم ہونے کے باوجود منگیون کو مشکلات کا سامناہے مقدمے میں ان کے خللاف دوسرے درجے کے قتل کی دفعہ اب بھی شام ہے جس کے نتیجے میں جرم ثابت ہونے پر انہیں 25 سال تک عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے، اور سزائے موت کا الگ وفاقی مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔
جج گریگوری کیرو نے اپنے تحریری فیصلے میں فراردیا کہ ، "عوام کو خوفزدہ کرنے، بڑے پیمانے پر خوف پھیلانے، تشدد کی وسیع مہم میں ملوث ہونے، یا منظم دہشت گرد گروہوں کے ساتھ سازش کرنے کی خواہش کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا،” ۔
فیصلہ سنائے جانے سے پہلے منگیون کو کلائیوں اور ٹخنوں میں بیڑیوں ڈال کر پیش کیا گیا انہوں نے خاکستری جمپ سوٹ پہن رکھا تھا۔
فیصلہ سنتے ہی عدالت کے باہر جمع مینگیوں کے حامیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور انہوں نے نعرے لگائے۔ منگل کی سماعت کے بعد منگیون کے وکیلوں، کیرن اور مارک اگنیفیلو نے مختصر طور پر مظاہرین کا شکریہ ادا کیا۔
Mangione نے گزشتہ دسمبر میں اپنی گرفتاری کے بعد سے ایک آن لائن فنڈ ریزر میں $1.2 ملین سے زیادہ عطیات اکٹھا کر چکے ہیں۔
دوسری طرف وفاقی اور ریاستی حکام نے کہا ہے کہ ریاست کا مقدمہ پہلے چلے گا، جس کی اس کے وکلاء نے سختی سے مخالفت کی ہے کیونکہ ممکنہ سزا وفاقی موت کی سزا سے کم سنگین ہے۔
جج نے اسی طرح منگیون کے دفاع کی درخواست کو مسترد کر دیا کہ وہ وفاقی سزائے موت کے مقدمے کو پہلے آگے بڑھنے دیں۔ انہوں نے استدلال کیا تھا کہ ایک انتہائی مشہور استغاثہ میں سزا سنائے جانے سے بعد کے وفاقی مقدمے میں غیر جانبدار جیوری کو تلاش کرنا ناممکن ہو سکتا ہے۔
منگیون اگلی بار دسمبر میں عدالت میں پیش ہوں گے، عدالت دفاع کی درخواست پر سماعت کرے گی۔
یادرہے مینگیون پر الزام ہے کہ 8 دسمبر 2024 کو اس نے ہیلتھ کیئر کے چیف ایگزیکٹیو برائن تھامسن کو گولی مار کر قتل کردیا تھا نیویار ک پولیس نے ان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا تھا ۔
لویگی مینگیون کو دو روز بعد اس وقت میکڈانلڈ میں کھانا کھاتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا تھا جب ریستوران کے ملازم نے پہچان کر پولیس کو اطلا ع کردی تھی۔




