واشنگٹن :امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور ان کی دویارہ انتخابی فتح میں اہم کردار ادا کرنے والے چارلی کرک کے قاتل نے خود کو قانون نافذ کرنےوالے اداروں کے حوالے کردیا ۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تصدیق کی ہے کہ دائیں بازو کے سرگرم کارکن چارلی کرک کے قتل میں ملوث مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یہ گرفتاری ایک بڑے سرچ آپریشن کے بعد عمل میں آئی جس میں 20 سے زائد قانون نافذ کرنے والے ادارے شامل تھے۔
صدر ٹرمپ نے فاکس نیوز کو دیے گئے ایک لائیو انٹرویو میں بتایا کہ’اس (ملزم) کو ایسے شخص نے پولیس کے حوالے کیا جو س کے بہت قریب تھا۔ وہ ایک مذہبی شخصیت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے سے وابستہ تھا۔ اس نے مشتبہ شخص کو ایک امریکی مارشل کے پاس لے جا کر خود پولیس ہیڈکوارٹر پہنچایا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تصدیق کی ہے کہ دائیں بازو کے سرگرم کارکن چارلی کرک کے قتل میں ملوث مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یہ گرفتاری ایک بڑے سرچ آپریشن کے بعد عمل میں آئی جس میں 20 سے زائد قانون نافذ کرنے والے ادارے شامل تھے۔
صدر ٹرمپ نے فاکس نیوز کو دیے گئے ایک لائیو انٹرویو میں بتایا کہ’اس (ملزم) کو ایسے شخص نے پولیس کے حوالے کیا جو س کے بہت قریب تھا۔ وہ ایک مذہبی شخصیت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے سے وابستہ تھا۔ اس نے مشتبہ شخص کو ایک امریکی مارشل کے پاس لے جا کر خود پولیس ہیڈکوارٹر پہنچایا۔
صدر کا کہنا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ ہمارے پاس وہی شخص ہے جس کی ہم تلاش کر رہے تھے۔یوٹاہ کے گورنر سپینسر کاکس نے کہا کہ ان کی ریاست ملزم کو سزائے موت دلوانے کے لیے کیس کی پیروی کرے گی۔
نیوز بریفنگ کے دوران یوٹا کے گورنر سپینسر کوکس نے اعلان کیا کہ ’ہم نے اسے (مبینہ قاتل) کو پکڑ لیا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ 22 سالہ ملزم ٹائلر رابنسن کے خاندان کے ایک شخص نے اپنے ایک دوست کو بتایا کہ ٹائلر نے اعترافِ جرم کر لیا ہے، جس کے بعد اس دوست نے شیرف کے دفتر سے رابطہ کیا۔

