یوٹاہ : یوٹاہ کے ڈیپارٹمنٹ آف پبلک سیفٹی نے چارلی کرک قتل کیس میں ایک مشتبہ شخص کی تصاویر جاری کی ہیں۔ چھت سے چھلانگ لگا کر فرار ہونے والے شخص نے کالے رنگ کی شاہین والی ٹی شرٹ، بیگ پیک، کالے چشمے اور تکونی لوگو والی ٹوپی پہن رکھی تھی۔
یوٹاہ کے پبلک سیفٹی کمشنر بیو میسن نے میڈیا کو مشتبہ شخص کی چارلی کرک پر حملے سے قبل اور بعد کی تفصیلات بھی بتائی ہیں۔
جبکہ ایف بی آئی کے سابق ایجنٹ ڈینس فرینکس کا کہنا ہے کہ چارلی کرک پر فائرنگ کرنے والا شخص ممکنہ طور پر شکاری تھا۔انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ اس قسم کا نشانہ لینے کے لیے بہت زیادہ اعتماد کی ضرورت ہوتی ہے تاہم ایک تجربہ کار شوٹر کے لیے اتنے فاصلے سے نشانہ لینا کوئی مشکل کام نہیں۔
ڈینس فرینکس نے کہا کہ جس علاقے میں چارلی کرک کو قتل کیا گیا اور مسلح شخص نے جس اعتماد سے انھیں نشانہ بنایا، اس کے بعد وہ یہ نتیجہ اخذ کر سکتے ہیں کہ حملہ آور شکاری ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ حکام کا کہنا ہے کہ چارلی کرک کو گردن میں ایک گولی لگی تھی جس سے ان کی موت واقع ہوئی۔ حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ گولی قریبی عمارت کی چھت پر کھڑے ایک شخص نے چلائی تھی۔ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جس مقام پر چارلی کرک بیٹھے ہوئے تھے اس سے تقریبا 130 میٹر فاصلے پر چھت پر کوئی موجود تھا۔
حکام کی جانب سے جاری ویڈیو اور تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چارلی کرک کو گولی لگنے کے بعد ایک مشتبہ شخص عمارت سے فرار ہو رہا ہے۔اس نے کالے رنگ کی ٹی شرٹ، بیگ پیک، کالے چشمے اور تکونی لوگو والی ٹوپی پہن رکھی ہے۔ جس کے بعد مشکوک شخص قریبی جنگل میں غائب ہوگیا۔
یوٹاہ کے گورنر سپینسر کاکس کے مطابق چارلی قتل کیس کی تحقیقات میں وہ اب تک 200 سے زیادہ انٹرویو کر چکے ہیں۔ ہمارے پاس بہت سے فرانزک شواہد موجود ہیں اور ہم اس شخص کو ہر صورت پکڑ لیں گے۔

