واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ” ٹروتھ سوشل “ پر ایک تصویر شائع کی جس میں وہ فوجی وردی میں نظر آ رہے ہیں اور ان کے پیچھے جنگی طیارے شکاگو پر بمباری کر رہے ہیں۔ انہوں نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ شکاگو کو جلد ہی وزارتِ جنگ کے نام کی وجہ معلوم ہو جائے گی۔

ٹرمپ نے گزشتہ جمعہ کو ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس کے تحت وزارتِ دفاع کا نام بدل کر "وزارتِ جنگ” کر دیا گیا۔ وائٹ ہاؤس میں وزیر جنگ پیٹ ہیگسیتھ کی موجودگی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ نیا نام دنیا کی موجودہ صورتحال کی روشنی میں زیادہ موزوں ہے۔ یہ دنیا کو "فتح کا پیغام” بھیجتا ہے۔
ٹرمپ کانگریس کی منظوری کے بغیر وزارت کا نام باضابطہ طور پر تبدیل نہیں کر سکتے لیکن ایگزیکٹو آرڈر نئے نام کو وزارتِ دفاع کے دوسرے نام کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ وزارت پینٹاگون کی عمارت میں واقع ہے جو واشنگٹن کے قریب دریائے پوٹومیک کے کنارے پر ہے۔ اس عظیم ڈھانچے میں 17 عمارتیں شامل ہیں جو دوسری جنگ عظیم کی وجہ سے تیزی سے بڑھی ہیں۔
اخبار ”پولیٹیکو“ کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کا نام تبدیل کر کے ”وزارت جنگ “ رکھنے کی لاگت اربوں ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ اس نئے نام کے لیے کانگریس میں ووٹنگ سے بچنے کی کوشش کر رہی ہے


