نئی دہلی :الیکشن کمیشن کی دھاندلی کیخلاف بھارتی اپوزیشن اتحاد "انڈیا” کا احتجاج۔۔۔راہل گاندھی اور ان کی بہن پریانکا گاندھی سمیت متعدد رہنماؤں کی گرفتاری رہائی ۔
رپورٹ کےمطابق ان سیاسی رہنماؤں کو دلی پولیس نے اس وقت حراست میں لے لیا جب وہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی طرف مارچ کر رہے تھے۔ یہ احتجاج بہار میں ووٹر لسٹوں کی خصوصی نظرثانی اور مبینہ "ووٹ چوری” کے خلاف کیا جا رہا تھا
حراست میں لیے جانے کے دوران راہل گاندھی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’حقیقت یہ ہے کہ وہ (الیکشن کمیشن) بول نہیں سکتے۔ سچائی ملک کے سامنے ہے۔ یہ لڑائی سیاسی نہیں ہے۔ یہ آئین بچانے کی لڑائی ہے۔ یہ لڑائی ایک شخص-ایک ووٹ کی ہے۔ ہم ایک صاف ستھری ووٹر لسٹ چاہتے ہیں۔‘‘ پرینکا گاندھی نے حکومت کے رویہ پر اپنی سخت ناراضگی ظاہر کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ لوگ ڈرے ہوئے ہیں۔ حکومت بزدل ہے۔‘‘
احتجاج اور گرفتاری کا پس منظر
اپوزیشن رہنماؤں کا یہ مارچ پارلیمنٹ سے الیکشن کمیشن کے دفتر کی جانب ہو رہا تھا۔ دلی پولیس نے انہیں راستے میں رکاوٹیں کھڑی کر کے روک دیا۔ جب اراکین پارلیمنٹ نے آگے بڑھنے کی کوشش کی تو پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا اور بسوں کے ذریعے پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن لے گئی۔
اس موقع پر راہل گاندھی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ احتجاج سیاسی نہیں ہے، بلکہ یہ "آئین کے تحفظ اور ایک شخص، ایک ووٹ” کے اصول کے لیے لڑائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک صاف ستھری ووٹر لسٹ چاہتے ہیں اور اس معاملے پر الیکشن کمیشن کا رویہ افسوس ناک ہے۔
اپوزیشن جماعتوں نے اس کارروائی کی شدید مذمت کی ہے اور اسے حکومت کی جانب سے اختلاف رائے کو دبانے کی کوشش قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق، انہوں نے کئی بار یہ معاملہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر اٹھایا ہے لیکن کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اسی احتجاج کے دوران سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کو بھی پولیس کی رکاوٹیں پھلانگتے ہوئے دیکھا گیا جبکہ کچھ دیگر رہنماؤں نے نعرے بازی بھی کی۔
صورتحال اور ردعمل
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی کو ان کے ساتھ گرفتار ہونے والے دیگر اراکین پارلیمنٹ کے ہمراہ بعد میں رہا کر دیا گیا تھا۔ اس واقعے نے ملک میں سیاسی تناؤ کو مزید بڑھا دیا ہے اور اب اپوزیشن رہنماؤں نے اس معاملے پر مشترکہ حکمت عملی وضع کرنے کے لیے ایک اجلاس بھی طلب کر رکھا ہے۔
الیکشن کمیشن کی دھاندلی کیخلاف اپوزیشن احتجاج،راہل گاندھی سمیت متعدد کی گرفتاری ورہائی

