اسلام آباد: نیب نے ملک ریاض حسین کی بحریہ ٹاؤن کی 6 کمرشل جائیدادوں میں سے تین کو نیلام کردیا ہے جبکہ باقی کی تین پراپرٹیز بعد ازاں نیلام کی جائیں گی۔
اس حوالے سے جاری کردہ نیب راولپنڈی کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کی 6 میں سے 3 پراپرٹیز کی نیلامی کر دی گئی ہیں ۔نیلامی کا مقصد عدالتی پلی بارگین کی باقی رقم کی وصولی ہے۔ نیب کے اعلامئیے کے مطابق روبیش مارکی 50 کروڑ 80 لاکھ روپے میں نیلام کی گئی جو طے شدہ قیمت سے 2 کروڑ زیادہ میں فروخت ہوئی۔ جبکہ کارپوریٹ آفس ون کی 87کروڑ 60 لاکھ کی مشروط بولی لگی اسی طرح کارپوریٹ آفس ٹو کی بھی 88 کروڑ 15 لاکھ کی مشروط بولی وصول ہوئی ہے ۔
نیب اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کارپوریٹ آفس ون اور ٹو کی نیلامی کی منظوری دی جانا باقی ہے جبکہ روبیش مارکی کی رقم نیب کو ٹرانسفر ہونے کا عمل شروع ہوچکا ہے قیمت کی ادائیگی اور پلاٹ کی منتقلی کا عمل ابھی جاری ہے۔ اعلامئیے کے مطابق 3 جائیدادوں کی نیلامی مؤخر کر دی گئی کیونکہ مطلوبہ بولی موصول نہیں ہوئی باقی رہ جانے والی 3 جائیدادوں کی نیلامی دوبارہ کی جائے گی۔
یادرہےبحریہ ٹاؤن کی جانب سے اس نیلامی کو رکوانے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا تھا تاہم ہائیکورٹ نے نیلامی رکوانے کی بحریہ ٹاؤن کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
بدھ کو ہائیکورٹ کے اس فیصلے کے خلاف بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ نے سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے استدعا کی ہے کہ بحریہ ٹاؤن کی جائیدادوں کی نیلامی کا عمل روکا جائے۔

