لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 28 واں اجلاس ہوا، جس میں عوامی فلاح، ترقیاتی منصوبوں اور گورننس سے متعلق 130 نکات پر مشتمل ایجنڈا پیش کیا گیا، جسے منظوری بھی دی گئی۔
🔹 مزدوروں کے لیے بڑے فیصلے
-
صنعتی ورکرز کے لیے لاہور، قصور، اور ٹیکسلا میں 1220 فلیٹس الاٹ کرنے کی منظوری۔
-
فلیٹس قرعہ اندازی کے ذریعے دیے جائیں گے، اور قیمت وصول نہ کرنے کی ہدایت وزیراعلیٰ نے خود دی۔
-
مزید 3000 فلیٹس بنانے کے احکامات جاری۔
-
102 کیٹگریز میں شامل مزدوروں کی کم از کم تنخواہ 40 ہزار روپے مقرر۔
🔹 ریسکیو اور سیلاب ریلیف
-
فلڈ ڈیوٹی انجام دینے والے ریسکیو 1122 اہلکاروں کو 50 ہزار روپے انعام دینے کا اعلان۔
-
طوفانی بارشوں کے دوران ریلیف آپریشن پر ریسکیو 1122 کی کارکردگی کو سراہا گیا۔
🔹 تعلیمی اصلاحات
-
پنجاب میں پانچویں جماعت کے اسسمنٹ اور آٹھویں کے امتحانات سرکاری سطح پر بحال۔
-
گورنمنٹ اور پرائیویٹ یونیورسٹیوں میں رجسٹرار، خزانچی، کنٹرولر امتحانات کی تعیناتی کا یکساں طریقہ کار منظور۔
🔹 مزدور اور قیدی اصلاحات
-
جیلوں میں باقاعدہ انڈسٹری قائم کرنے کا حکم۔
-
مزدور قیدیوں کو اجرت دینے کی پالیسی منظور۔
-
مانیٹرنگ کا تھرڈ پارٹی سسٹم جیلوں میں نافذ کرنے کی ہدایت۔
🔹 سرمایہ کاری میں آسانی
-
پٹرول پمپس کے قیام کے لیے آن لائن اپلائی کی سہولت اور دستاویزات کی تعداد 16 سے کم کرکے 6 کر دی گئی۔
-
سرمایہ کار آن لائن این او سی حاصل کر سکیں گے۔
🔹 ورکرز کی سیفٹی اور چائلڈ لیبر
-
ورکرز سیفٹی رولز 2024 کی منظوری۔
-
سیور لائن، کنسٹرکشن ورکرز کے تحفظ کے لیے لیبر ڈیپارٹمنٹ کو انفورسمنٹ فورس بنانے کی ہدایت۔
-
چائلڈ لیبر روکنے کے لیے قانون سازی کی منظوری۔
🔹 زراعت اور صنعت
-
کسان کارڈ کے ذریعے 93 ارب روپے کا اجرا، فیز 1 میں 99 فیصد ریکوری۔
-
نئے ٹریکٹر کارخانے لگانے کی منظوری۔
-
ہوبارہ انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کے ساتھ ایم او یو، مقامی پرندوں کے تحفظ کے لیے ریگولیٹری فریم ورک کی منظوری۔
🔹 انفراسٹرکچر اور انتظامی اصلاحات
-
AI ٹریفک مینجمنٹ سسٹم 90 دن میں نافذ ہوگا۔
-
5 ڈویژن میں واسا کے قیام اور 13 مزید شہروں میں توسیع کی منظوری۔
-
سرکاری نرسز کے لیے پیڈ انٹرن شپ پروگرام شروع۔
-
پھاٹا، چیریٹیز، اور دیگر اداروں میں بھرتیوں اور بجٹ منظوری کا نیا نظام متعارف۔

