لاہور کے الحمرا آرٹس کونسل میں یوم شہداء پولیس کی خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ اڑھائی سال میں پنجاب کو محفوظ صوبہ بنایا گیا ہے۔ ان کے مطابق، پنجاب پولیس نے سال کے 365 دنوں میں سے 353 دن قربانیاں دیں، جبکہ صرف 12 دن ایسے تھے جن میں کوئی شہادت نہیں ہوئی۔
آئی جی پنجاب نے بتایا کہ 2017ء سے قبل کے شہداء کی 712 فیملیز کو گھروں کی تعمیر کے لیے پلاٹس اور مالی امداد فراہم کی گئی، جبکہ سانحہ چیئرنگ کراس کے بعد وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب نے شہداء کے اہل خانہ کو گھر فراہم کرنے کا عمل شروع کیا۔ موجودہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے گھروں کی خریداری کے لیے دی جانے والی رقوم میں اضافہ کیا ہے، جس پر آئی جی نے اظہار تشکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ کچے کے علاقے، ڈی جی خان، میانوالی اور راجن پور میں شہادتوں کے باوجود پولیس اہلکار بہادری سے اپنی ڈیوٹیاں انجام دے رہے ہیں۔ ایک شہید کا بیٹا اکثر محکمہ پولیس میں والد کی جگہ ذمہ داری سنبھالتا ہے۔
ڈاکٹر عثمان انور نے زور دیا کہ دہشت گرد حملے کرتے رہیں گے لیکن پنجاب پولیس ان کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔ عوام کی بے لوث خدمت اور حفاظت فورس کا بنیادی عزم ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے شہداء اور غازیوں کی مراعات میں مزید اضافے اور پولیس ملازمین کے بیمار بچوں کی کفالت کی درخواست بھی کی۔
آئی جی پنجاب کے مطابق، اڑھائی سال میں 30 ہزار پروموشنز کا ہدف مکمل کرنے کے قریب ہیں، جبکہ پولیس کے ترقیاتی منصوبوں میں موجودہ اور سابق نگران حکومت کی جانب سے 129 ارب روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔

