خانیوال (رپورٹ: جاوید فخری)ایس ایچ او سٹی کبیر والہ عبدالرحمن نے پولیس اہلکار سے ملکر خود کو حساس ادارے کے اہلکار ظاہر کے شہری فردوس کے گھر چھاپہ مار کر حراست میں لیا اور 12 گھنٹے غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا اور رہا کر دیا لیکن فردوس کی جامعہ تلاشی کی رقم خردبرد کر لی۔ایڈیشنل آئی جی ساوتھ پنجاب نے ڈی پی او خانیوال کو مثالی کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق، درخواست دہندہ محمد فردوس کے گھر پر دونوں اہلکاروں نے بلا وارنٹ چھاپہ مارا، انہیں 12 گھنٹے تک غیر قانونی طور پر حوالات میں محبوس رکھا، اور ان کی جامہ تلاشی کا سامان اپنے قبضے میں لے لیا۔ فردوس کی درخواست پرہونے والی انکوائری کے دوران یہ بھی سامنے آیا کہ جب محمد فردوس کے اہلخانہ نے پوچھ گچھ کی کوشش کی تو اہلکاروں نے انہیں ایجنسیوں کی کارروائی وضاحتیں دے کر خوفزدہ کیا۔ مزید برآں، محمد فردوس کو چھوڑنے سے پہلے ان سے ایک ویڈیو بیان اور بیانِ حلفی بھی لیا گیا، جبکہ دوران تلاشی ضبط کیے گئے سامان کی کوئی رسید یا سرکاری دستاویز فراہم نہیں کی گئی۔ انکوائری رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ اہلکاروں نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے نہ صرف شہری کو بلاجواز حراست میں رکھا، بلکہ اس کا ذاتی سامان بھی خردبرد کیا۔ رپورٹ میں دونوں اہلکاروں کے خلاف محکمانہ و قانونی کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔ یہ واقعہ پولیس اصلاحات اور شہری آزادیوں کے تحفظ کے حوالے سے سنجیدہ سوالات کھڑا کرتا ہے، جس پر اعلیٰ حکام کی فوری توجہ ضروری ہے۔
کبیر والہ: پولیس کاحساس ادارے کے اہلکارظاہر کے کے شہری لے گھر چھاپہ غیر قانونی حراست سامان خردبرد، الزام ثابت

