اسٹاک ہوم :وینزویلا کی اپوزیشن رہنما ماریا کورینا مچاڈو نے 2025 کا نوبل امن انعام جیت لیا۔ ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں منعقدہ تقریب میں وینزویلا کی اپوزیشن رہنما ماریا کورینا مچاڈو کو 2025 کا نوبل امن انعام دینے کا اعلان کیا گیا۔
یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امن کا نوبل انعام اپنے نام کرنے میں ناکام رہے۔رواں سال نوبل امن انعام کے لیے 300 سے زائد افراد کو نامزد کیا گیا تھا۔
نوبیل کمیٹی کے مطابق ماریا کورینا ماچاڈو کو آمریت سے جمہوریت کی منصفانہ اور پُرامن منتقلی کی جدوجہد پر نوبیل انعام سے نوازا گیا ہے۔ ماریہ کورینا مچاڈو 2011 سے 2014 تک رکن پارلیمنٹ رہیں۔
امن کا نوبیل انعام (نوبیل پیس پرائز) اس شخصیت کو دیا جاتا ہے جس نے ملکوں کے درمیان رفاقت بڑھانے، مستقل فوجیں ختم یا کم کرنے اور امن کے قیام اور فروغ کے لیے سب سے زیادہ یا بہترین کام کیا ہو۔
نوبیل کمیٹی کے مطابق وینیزویلا میں جمہوریت کی تحریک کی رہنما کی حیثیت سے ماریا کورینا ماچاڈو حالیہ دور میں لاطینی امریکہ میں شہری جرأت (سِول کریج) کی سب سے غیر معمولی مثالوں میں سے ایک ہیں۔
انہوں نے ایک ایسی سیاسی اپوزیشن کو متحد کیا جو پہلے شدید تقسیم کا شکار تھی، اس اپوزیشن نے آزادانہ انتخابات اور نمائندہ حکومت کے مطالبے پر اتفاق کیا۔
ماریا کورینا ماچاڈو کون ہیں؟
ماریا کورینا ماچاڈو 7 اکتوبر 1967 کو وینزویلا کے دارالحکومت کاراکس میں پیدا ہوئیں۔ وہ پیشے کے اعتبار سے انجینئر اور صنعت کار ہیں۔ ماچاڈو نے اپنی عملی زندگی کا آغاز سماجی خدمات سے کیا اور 1992 میں ’اٹینیا فاؤنڈیشن‘ قائم کی، جو کاراکس کے بے گھر اور محروم بچوں کے لیے کام کرتی ہے۔
انہوں نے 2001 میں انتخابی شفافیت کے لیے ’سوماتے‘ نامی تنظیم بنائی، جس کا مقصد عوامی شعور اور جمہوری عمل کو مضبوط بنانا تھا۔
ماچاڈو 2010 میں وینزویلا کی قومی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں اور انہیں اس الیکشن میں سب سے زیادہ ووٹ ملے۔ تاہم 2014 میں حکومت نے انہیں اسمبلی سے نااہل قرار دے کر ان کا مینڈیٹ ختم کر دیا۔ اس کے باوجود انہوں نے آمریت کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھی۔
سنہ 2017 میں انہوں نے ’سوئے وینزویلا‘ نامی اپوزیشن اتحاد کی بنیاد رکھی، جس کا مقصد ملک میں جمہوری قوتوں کو متحد کرنا تھا۔
ماریا کورینا ماچاڈو نے 20 سال سے زائد عرصہ قبل آزاد اور منصفانہ انتخابات کے لیے آواز بلند کی۔ ان کے اپنے الفاظ میں ’یہ گولیوں کے بجائے ووٹ کو چُننے کا فیصلہ ہے۔‘
سیاسی عہدے پر خدمات انجام دینے اور مختلف تنظیموں کے ساتھ کام کرنے کے دوران ماریا کورینا ماچاڈو عدلیہ کی آزادی، انسانی حقوق اور عوامی نمائندگی کے حق میں مسلسل آواز بلند کرتی رہی ہیں۔

