لاہور:(حافظ نعیم سے )سینیٹ کی خالی نشست پر پنجاب اسمبلی میں ضمنی الیکشن ہوا، مسلم لیگ (ن) کے رانا ثنااللہ سینیٹر منتخب ہو گئے۔
سرکاری پاکستان ٹیلی ویژن کی رپورٹ میں غیرحتمی و غیر سرکاری نتیجے کے حوالے سے بتایاگیا کہ مسلم لیگ (ن) کے رانا ثنا اللہ 250 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے ہیں۔
راناثنااللہ کو 251 ووٹ کاسٹ ہوئے، تاہم ایک ووٹ مسترد ہوا۔
ٹ میں 21 نشستیں، پیپلز پارٹی کی 26 نشستیں، پی ٹی آئی کی 21 نشستیں، جے یو آئی ف 7 نشتیں ہو گئیں، جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کی 4، اے این پی کی 3،ایم کیو ایم کی 3ق لیگ 1،نیشنل پارٹی 1،ایم ڈبلیو ایم 1،سنی اتحاد کونسل کی 1 نشست ہے،، سینیٹ میں 6 آزاد اراکین ہیں اورایک نشست پر پولنگ ہونا باقی ہے،رانا ثنااللہ خان کی جیت پر لیگی ایم پی ایز اور کارکنان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور پنجاب اسمبلی سے باہر آتے ہی ان پر گل پاشی کی گئی اور ہار پہنائے گئے، وزیر اعلی پنجاب مریم نواز، سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان اور صوبائی وزراء نے بھی حق رائے دہی استعمال کیا، بھی اپنا ووٹ کاسٹ کرنے پنجاب اسمبلی پہنچیں اور اپنا ووٹ کاسٹ کیا
دریں اثنا، پنجاب اسمبلی میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے جمہوری عمل کا بائیکاٹ کرکے الیکشن سے راہ فرار اختیار کی، پی ٹی آئی نےکاغذات کی پڑتال کا پراسیس مکمل کیا پھروہ ہائیکورٹ چلےگئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف نے ہائی کورٹ سے ناکامی پر بائیکاٹ کا راستہ اختیار کرلیا، تحریک انصاف کا بائیکاٹ کرنا اپنےممبران پرعدم اعتماد ہے۔
سینیٹ میں حکمران اتحاد کے پاس رانا ثنااللہ کے سینیٹر بننے کے بعد باضابطہ طور دو تہائی اکثریت حاصل ہو گئی ہے حکومت کے پاس اب 64 اراکین سینیٹ موجود ہیں قومی اسمبلی میں پہلے ہی حکمران اتحاد کے پاس دو تہائی اکثریت موجود ہے اب سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے الیکشن کے بعد نومبر دسمبر میں ستائیسویں ترمیم ہو سکتی ہے اور ہو سکتا ہے پہلے ہی ترمیم آ جائے۔

