لاہور: آج، 7 ستمبرکو پاکستان میں میں رواں سال کا سب سے طویل چاند گرہن نظر آئے گا۔ جس کا دیدار دنیا کی 85 فیصد آبادی کر سکے گی۔ برصغیر پاک وہند کے علاوہ یہ بلیو مون، ایشیا، یورپ، افریقہ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں بھی نظر آئے گا۔
بلڈ مون کے شوقین افراد کے لیے خوشخبری ہے کہ یہ دلکش اور نایاب فلکیاتی منظر ملک کے بیشتر حصوں میں دیکھا جا سکے گا۔
کیا ہے بلڈ مون؟
بلڈ مون اس وقت ہوتا ہے جب چاند گرہن کے دوران چاند کا رنگ سرخی مائل ہو جاتا ہے۔ ایسا اس لیے ہوتا ہے کہ زمین کے گرد موجود فضا سورج کی روشنی کو چاند پر فلٹر کر دیتی ہے۔
وقت اور مقامات:
بلیو مون یا بلڈ مون 7 ستمبر کی رات تقریباً 10:28 بجے شروع ہو جائے گا۔ رات میں تقریباً 11.01 بجے مکمل چاند گرہن ہوگا اور 11.42 بجے یہ اپنے عروج پر نظر آئے گا۔ اس دوران آپ کو ’بلڈ مون‘ یعنی سرخ رنگ کا چاند دیکھنے کو ملے گا۔ 7 ستمبر کی رات گئے یعنی 8 ستمبر کو صبح1:56 بجے یہ چاند گرہن ختم ہو جائے گا۔
یہ منظر ملک کے بیشتر حصوں جیسے کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور، اور کوئٹہ میں صاف موسم کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔
احتیاطی تدابیر:
بلڈ مون کو دیکھنے کے لیے کسی خاص آلے کی ضرورت نہیں ہے، اور اسے بغیر کسی نقصان کے براہ راست یا ننگی آنکھوں سے دیکھا جا سکتا ہے۔ تاہم، اس کے نظارے کو بہتر بنانے کے لیے دوربین کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ماہرین فلکیات نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کھلی جگہوں پر جا کر اس نایاب فلکیاتی منظر کا لطف اٹھائیں، جہاں روشنی کی آلودگی کم ہو۔ یہ ایک تاریخی لمحہ ہو سکتا ہے، کیونکہ بلڈ مون کا نظارہ بہت کم ہوتا ہے۔
اسلام میں چاند گرہن کی اہمیت
اسلام میں سورج اور چاند گرہن، بشمول بلڈ مون، اللہ کی نشانیاں سمجھے جاتے ہیں۔ یہ کسی کے مرنے یا کسی واقعے کی علامت نہیں ہیں۔ جب بھی چاند یا سورج کو گرہن لگے، مسلمانوں کو نفل نماز پڑھنے، صدقہ دینے اور اللہ سے دعا کرنے کی تلقین کی گئی ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ مسلمان ان لمحات میں اپنی کمزوری کا احساس کریں اور اللہ کی قدرت کا اعتراف کرتے ہوئے اس کی پناہ میں آئیں۔

