سلیکان ویلی، کیلے فورنیا: مائیکروسافٹ کو ٹکر دینے کیلئے ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے اپنی نئی آرٹیفیشیل انٹلیجنس کمپنی“ میکرو ہارڈ“ (Macrohard) لانچ کردی ۔
ارب پتی ایلون مسک نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اس نئے پروجیکٹ کا انکشاف کیا۔
اپنی پوسٹ میں انہوں نے لکھا ہے کہ میکرو ہارڈ نام فنی انداز میں رکھا گیا ہے لیکن پروجیکٹ بالکل اصلی ہے۔ ایلون مسک ک کا موقف ہے چونکہ مائیکرو سافٹ جیسی کمپنیاں خود ہارڈ ویئر نہیں بناتیں، اس لیے ان کے سافٹ ویئر ماڈل کو پوری طرح سے اے آئی کی مدد سے دوبارہ تیار کیا جا سکتا ہے۔
پروجیکٹ کی تفصیل منظر عام پر نہیں آسکی لیکن ان کے اے آئی چَیٹ باٹ ’گروک‘ سے پوچھا گیا تو جواب تھا کہ میکرو ہارڈ کا ہدف ایک ایسی اے آئی پر مبنی کمپنی بنانا ہے جو مائیکرو سافٹ جیسی دیو کمپنی کی ڈیولپمنٹ سے لے کر مینجمنٹ تک کو صرف اے آئی کے ذریعہ سمیولیٹ کر سکے۔
گروک نے اپنے جواب میں لکھا- ’’Macrohard xAI کا مزے دار نام ہے جس کا مقصد پوری طرح سے اے آئی پر مبنی سافٹ ویئر کمپنی بنانا ہے۔ چونکہ کمپنیاں جیسے مائیکر سافٹ ہارڈ ویئر نہیں بناتیں، اس لیے اے آئی ان کے پورے سسٹم کو دوہرا سکتا ہے اور ہاں یہ بالکل حقیقی پروجیکٹ ہے، ہم ہائرنگ بھی کر رہے ہیں۔‘‘
xAI نے یکم اگست کو میکروہارڈ نام کے لیے ٹریڈ مارک فائل کیا ہے۔ اس میں اے آئی پر مبنی کئی خدمات اور مصنوعات کا ذکر کیا گیا ہے جیسے ہیومن-جیسی اسپیچ اور ٹیکسٹ جنریٹ کرنے والا سافٹ ویئر، بات چیت کو سمیولیٹ کرنے والے چَیٹ باٹ پروگرام، دیگر اے آئی پاس ورڈ ایپلی کیشن اور سروسز۔
مزید نوکریاں ختم ہونے کا خدشہ حقیقت بننے جارہا ہے؟
میکرو ہارڈ کے وِژن سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ جب ڈیولپمنٹ سے لے کر مینجمنٹ تک ہر کام اے آئی کرے گا تو انسانی مداخلت کی ضرورت کتنی رہ جائے گی؟ اگر یہ پروجیکٹ کامیاب ہوتا ہے تو سافٹ ویئر انڈسٹریز میں انسانی محنت پر انحصار کافی حد تک کم ہو سکتا ہے۔میکروہارڈ کی بنیاد اس خیال سے جڑا ہے جسے مسک نے جولائی میں شیئر کیا تھا۔ اس وقت انہوں نے بتایا تھا کہ وہ ایک ملٹی ایجنٹ اے آئی کمپنی بنانا چاہتے ہیں۔ اس ماڈل میں سینکڑوں اے آئی ایجنٹ مل کر پیچیدہ کام کریں گے جیسے کوڈنگ، میڈیا جنریشن اور ورچوئل مشینوں میں بڑے ٹاسک پورے کرنا۔

