لاہور :چہلم حضرت امام حسین ؓکے عزاداری جلوسوں، مجالس اور صوفی بزرگ حضرت داتا علی ہجویری ؒ کے عرس کے آخری روز پنجاب پولیس ہائی الرٹ رہی۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ چہلم حضرت امام حسین ؓ کے مقدس پروگراموں کا پرامن اور محفوظ انعقاد یقینی بنایا گیا۔ تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد مذہبی ہم آہنگی، بین المسالک اتحاد اور رواداری کو فروغ دیں۔مجالس، عزاداری جلوسوں اور عرس تقریبات کو بھرپور سکیورٹی انتظامات فراہم کیے گئے۔ چہلم حضرت امام حسین ؓ کے موقع پر 644 مجالس منعقد ہوئیں اور 392 عزاداری جلوس برآمد ہو ئے۔37 ہزار سے زائد پولیس افسران و اہلکار چہلم حضرت امام حسین ؓ اور عرس تقریبات کی سکیورٹی پر تعینات کیے گئے۔ سپیشل پولیس، ٹریفک پولیس اور والنٹیرزنے بھی سکیورٹی انتظامات میں معاونت فراہم کی۔ 926 واک تھرو گیٹس اور 6753 میٹل ڈٹیکٹرز بھی چیکنگ کیلئے استعمال کئے گئے۔ سیف سٹی کیمروں، واک تھرو گیٹس اور میٹل ڈٹیکٹرز سے سکیورٹی انتظامات میں بھرپور استفادہ حاصل کیا گیا۔ لاہور میں 44 مجالس اور 14 جلوسوں کی سکیورٹی پر 12 ہزار سے زائد افسران و اہلکار تعینات کیے گئے۔ آئی جی پنجاب نے آر پی اوز، ڈی پی اوز کو حساس مجالس اور جلوسوں کے سکیورٹی انتظامات کی خود نگرانی کی ہدایت کی۔ حضرت داتا علی ہجویری ؒ کے عرس کے موقع پر ملک بھر سے آنیوالے زائرین کی سکیورٹی کیلئے بھرپور اقدامات کئے گئے۔سپیشل کنٹرول رومز سے چہلم جلوس و مجالس اور عرس تقریبات کی مسلسل مانیٹرنگ یقینی بنائی گئی۔ مرکزی عزاداری جلوسوں کے روٹس، حساس امام بارگاہوں پر سنائپرز تعینات کیے گئے جبکہ خواتین عزاداروں کی سرچ اور سکیورٹی کیلئے لیڈی اہلکار ڈیوٹی پر تعینا ت کی گئی تھیں۔

