اسلام آباد:آزاد کشمیر ،صوبہ خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے علاقے میں بادل پھٹنے، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے تقریباً 300سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔خیبرپختونخوا حکومت کا امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 کریش کر گیا، عملے کے 3 افراد شہید ہوگئے۔صوبے بھر میں آج یومِ سوگ منایا جا رہا ہے اور قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔
خیبرپختونخوا میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے پراونشل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران ہونے والی بارشوں اور فلیش فلڈ کے باعث مختلف حادثات میں اب تک 307 اموات ہوئی ہیں، جن میں سے 184 بونیر میں ہوئیں۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق اب تک کی رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 74 گھروں کو نقصان پہنچا، جن میں سے 63 گھر جزوی طور پر متاثر ہوئے جبکہ 11 گھر مکمل منہدم ہوگئے۔
بٹگرام اور نیل بند کے مقام پر سیلابی ریلے کے باعث 10 افراد ڈوب گئے جن کی لاشیں مل گئی ہیں جبکہ 18 کی تلاش جاری ہے۔
گلگت بلتستان میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
غذر کے گاؤں خلتی میں سیلاب کے ساتھ آنیوالے پتھروں کی زد میں آکر چھ افراد ہلاک ہوئے۔’ان میں سے چار کی لاشیں نکال لی گئی ہیں اور دو ابھی تک لاپتہ ہیں، جبکہ دیگر پانچ افراد زخمی ہیں۔
غذر کے علاقے اشکومان میں ایک 70 سالہ شخص اور 13 سالہ لڑکی جبکہ ضلع دیامر میں بھی دو افراد جاں بحق ہوگئے۔
لوئر دیر میں موسلا دھار بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے 9 افراد ملبے تلے دب گئے۔ ریسکیو حکام کے مطابق پانچ افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ چار زخمیوں کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔کشمیر کے بیشتر دریاؤں اور ندی نالوں میں سیلابی صورتحال ہے۔ مختلف واقعات میں 8 افراد جاں بحق جبکہ دو کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں تمام سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے دو دن کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔
سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق نیلم رتی گلی میں پھنسے ہوئے سیاحوں میں سے 500 سے زائد کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
مانسہرہ کے علاقے بسیاں میں مہران کار سیلابی ریلے میں بہنے سے دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ چار کو موقع پر بچا لیا گیا۔
سوات اور مینگورہ کے علاقے میں بھی اونچے درجے کا سیلاب ہے دریا کے کنارے واقع کئی ہوٹل اور گھر بہہ گئے جبکہ کئی افراد زخمی ہوگئے۔
گلگت بلتستان میں لینڈ سلائڈنگ، سیلاب اور مڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے شاہراہیں مختلف مقامات پر بند ہو گئی ہیں۔
ترجمان نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے مطابق جگلوٹ سکردو روڈ پر چار مختلف مقامات پر دو دو طرفہ ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے۔

