اسلام آباد: قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے این ڈی ایم اے نے ممکنہ بارشوں کے پیش نظر ملک کے مختلف حصوں میں سیلاب اور اربن فلڈنگ کی پیش گوئی کی ہے۔
این ڈی ایم اے کے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (این ای او سی) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انڈیا کی ریاستوں گجرات اور ہما چل پردیش میں بننے والے ہوا کے کم دباؤ کے نتیجے میں مون سون کا ایک فعال سپیل متحرک ہو سکتا ہے جس سے ملک کے بیشتر حصوں کے متاثر ہونے کا امکان ہے۔
این ای او سی کا کہنا ہے کہ مون سون کے اس نئے سلسلے کے نتیجے میں دریائے سندھ، چناب، راوی اور ستلج میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ متوقع ہے جبکہ تونسہ، گڈو، مرالہ، خانکی اور قادرآباد کے مقام پر نچلے سے درمیانے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔ مون سون بارشوں کے نتیجے میں تربیلا ڈیم 96 فیصد اور منگلا ڈیم 64 فیصد تک بھر چکے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 13 سے 15 اگست کے دوران اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، سیالکوٹ، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان اور خانیوال میں وقفے وقفے سے بارشوں کا امکان ہے جبکہ ساہیوال، لودھراں، مظفرگڑھ، کوٹ ادو، تونسہ، بہاولپور، ڈیرہ غازی خان، راجن پور اور رحیم یار خان میں درمیانی سے تیز بارشیں متوقع ہیں۔
این ای او سی کا کہنا ہے کہ مون سون بارشوں کے باعث پنجاب کے بڑے شہروں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے۔
خیبر پختونخوا میں قدرتی آفات سے نمٹنے والے صوبائی ادارے پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ تیز اور مسلسل بارشوں کے باعث خیبر پختونخوا میں گلیشیئرز والے علاقوں میں جھلیں پھٹنے کا اندیشہ ہے۔
پی ڈی ایم اے چترال اپر اور لوئر، دیر، سوات اور کوہستان اپر کے عوام کو ممکنہ طور پر گلیشیئرز میں موجود جھیلوں کے پھٹنے سے متعلق الرٹ جاری کیا ہے۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ اس دوران متعلقہ اضلاع میں بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اور مقامی ندی نالوں میں طغیانی کا بھی خدشہ ہے۔
پی ڈی ایم اے ضلعی انتظامیہ کو حساس مقامات کی نگرانی، بروقت وارننگ اور انخلا کی مشقیں یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
حکام نے ندی نالوں کے قریب غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز اور گاڑیاں تیز بہاؤ والے پانی میں لے جانے سے اجتناب کرنے کی ہدایات بھی کی ہے۔
پی ڈی ایم اے نے ممکنہ صورتحال میں سیاحوں کو خبردار رہنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ عوام کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع اور معلومات کے لیے 1700 پر رابطہ کریں۔

