حکومت نے ملک میں چینی کے بحران سے نمٹنے کے لیے مزید اقدامات پر غور شروع کر دیا ہے اور شوگر ملز کو یکم نومبر سے کرشنگ سیزن شروع کرنے کی ہدایت دے دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی چینی کی درآمد کا حتمی آرڈر بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
وزارت فوڈ سیکیورٹی کے ذرائع کے مطابق، شوگر ملز نے کرشنگ سیزن جلد شروع کرنے کے بدلے چینی کی ایکس مل قیمت بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اگر کرشنگ بروقت شروع نہ ہوئی تو چینی کی درآمدات میں مزید اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سیزن میں تاخیر سے چینی کی فراہمی متاثر ہو سکتی ہے، جبکہ چینی کی درآمد کا عمل ستمبر سے شروع ہونے کا امکان ہے۔ حکومت نے صوبوں کو ہدایت دی ہے کہ چینی کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کریں، اور موجودہ 19 لاکھ ٹن ذخائر پر کڑی نگرانی جاری رکھی گئی ہے۔
قیمتوں میں استحکام اور عوام کو ریلیف دینے کے لیے 2 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کا حتمی آرڈر دے دیا گیا ہے۔ یہ درآمد حکومت کے ذریعے کی جا رہی ہے، اور پہلی شپمنٹ ستمبر 2025 کے آغاز میں پاکستان پہنچے گی۔

