لاہور:اختیارات کا ناجائز استعمال اور رشوت کے الزام پر ایف آئی اے نےنیشنل سائبر کرائم ایجنسی کے سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر چوہدری سرفراز سمیت چار افسران کو گرفتار کرلیا گیا۔
ایف آئی اے نے نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر چوہدری سرفراز سمیت چار افسران کو گرفتار کرلیا،این سی سی آئی اے کے افسران کو اختیارات کےناجائز استعمال اور رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ جبکہ رپورٹ کے مطابق ایف آئی آر آٹھ افسروں اور اہلکاروں کے خلاف کاٹی گئی ہے جن میں سرفراز چودھری (ایڈیشنل ڈائریکٹر) ، زاوار احمد (ڈپٹی ڈائریکٹر) ،محمد عثمان (ڈپٹی ڈائریکٹر) ،ایاز خان (ڈپٹی ڈائریکٹر) ، شعیب ریاض (اسسٹنٹ ڈائریکٹر) ، مجتبٰی ظفر (اسسٹنٹ ڈائریکٹر) ، یاسر رمضان (سب انسپکٹر) ، علی رضا (سب انسپکٹر) شامل ہیں۔
ایف آئی اےذرائع کے مطابق چوہدری سرفرازسمیت این سی سی ائی اے کےدیگر افسران ایف ائی اے کی تحویل میں ہیں،ملزمان کو ایف ائی اے کی جانب سے لاہور کی ضلع کچہری عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے،سینیئروکیل بیرسٹر میاں علی اشفاق ملزمان کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے۔
ڈکی بھائی کی اہلیہ عروب جتوئی کی مدعیت میں ایف آئی آر درج
این سی سی آئی اے کےسابق ایڈیشنل ڈائریکٹرسرفرازچوہدری سمیت دیگرکیخلاف ایف آئی آرمنظرعام پر آگئی،مقدمہ یوٹیوبر ڈکی کی اہلیہ عروب جتوئی کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کےمتن میں کہاگیا ہےکہ ڈکی کی فیملی سےمجموعی طورپرنوے لاکھ روپےکی رقم بطور رشوت وصول کی گئی،سابق تفتیشی افسرشعیب ریاض نےڈکی کو ریلیف دلوانے کےلیے 60 لاکھ روپے لیا۔
شعیب ریاض نےدوبارہ ملزم کوجوڈیشل کروانے کے لیے 30 لاکھ روپے کی رشوت لی،سابق تفتیشی افسر نے اپنے فرنٹ مین کے ذریعے یہ رقم وصول کی،ملزم شعیب ریاض نے50لاکھ روپےاپنےدوست کےپاس رکھوائے۔
20لاکھ روپے ملزم شعیب ریاض نےخودرکھے،ایڈیشنل ڈائریکٹرسرفرازچوہدری کواس رقم سے5لاکھ روپے حصہ دیا گیا،ملزمان نےاختیارات کا ناجائزاستعمال کیا۔ جبکہ تفتیشی نے ڈکی بھائی سے تین لاکھ 26 ہزار سے زائد ڈالر اپنے بائنینس کے اکاؤنٹ میں الگ سے ٹرانسفر کروائے۔
ایف آئی آر کے مطابق لاہور نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کے افسران ایک گینگ کی شکل میں مختلف کال سینٹرز اور دیگر غیر قانونی معاملات کو پکڑ کر خطیر رشوت لیتے تھے اور اسلام آباد میں نیشنل کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے ہیڈکوارٹر میں بھی رشوت کی رقم افسران بالا تک ہر مہینے پہنچائی جا رہی تھی جو کہ ہیڈ کوراٹر میں ڈپٹی ڈائریکٹر محمد عثمان تواتر سے وصول کرتے تھے۔
یوٹیوبر ڈکی بھائی کو 16 اگست کو آن لائن جُوئے اور منی لانڈرنگ کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

