راولپنڈی (نمائندہ خصوصی) — قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مسلم لیگ (ن) کے رکنِ صوبائی اسمبلی چودھری نعیم اعجاز کو گرفتار کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق چودھری نعیم اعجاز کے خلاف اقدامِ قتل، دھمکیاں دینے، توڑ پھوڑ، اور زمینوں پر قبضے جیسے 57 سنگین نوعیت کے مقدمات درج ہیں، جن میں سے 56 مقدمات میں وہ عدالتوں کو مطلوب تھے۔
چودھری نعیم اعجاز حلقہ پی پی 10 راولپنڈی سے پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے اور مقامی سطح پر ایک بااثر سیاسی شخصیت کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ ان کی گرفتاری سے ناصرف ان کے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے بلکہ پارٹی قیادت بھی اس پیشرفت پر غور کر رہی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق، چودھری نعیم اعجاز کی گرفتاری ایک طویل نگرانی اور خفیہ اطلاع کے بعد عمل میں لائی گئی۔ انہیں سخت سیکیورٹی میں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں تفتیش جاری ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نعیم اعجاز کے خلاف درج بیشتر مقدمات میں پولیس مقابلے، شہریوں کو ہراساں کرنے، ناجائز قبضوں، اور سرکاری اراضی کے استعمال کے الزامات شامل ہیں۔ تاہم، مسلم لیگ (ن) کے مقامی رہنماؤں کا مؤقف ہے کہ یہ کارروائی سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں، اور حکومت اپوزیشن ارکان کو دبانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو استعمال کر رہی ہے۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ نعیم اعجاز کی گرفتاری پنجاب میں بڑھتی ہوئی سیاسی کشیدگی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی غیر جانبداری کے سوالات کو مزید گہرا کرے گی۔
ذرائع کے مطابق، پولیس آئندہ 24 گھنٹوں میں چودھری نعیم اعجاز کو عدالت میں پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جہاں ان کے خلاف مقدمات کی تفصیلات پیش کی جائیں گی۔

