لاہور: دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں فضائی معیار کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر پہنچ گیا۔
ایئر کوالٹی انڈیکس فضا میں موجود مختلف آلودگیوں کی مقدار کو ظاہر کرتا ہے، جیسے کہ باریک ذرات (PM2.5)، نسبتاً بڑے ذرات (PM10)، نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ (NO₂)، اور اوزون (O₃)۔ آئی کیو ایئر کے مطابق، اگر ایئر کوالٹی انڈیکس کی درجہ بندی 150 سے اوپر ہو تو اسے ’ غیر صحت بخش’ اور 200 سے زیادہ ہو تو ’ انتہائی غیر صحت بخش’ تصور کیا جاتا ہے۔
لاہور میں شام ساڑھے ساتھ بجے ایئر کوالٹی انڈیکس کی سطح 189 ریکارڈ کی گئی، جو کہ ’ انتہائی غیر صحت بخش’ کے زمرے میں آتی ہے۔ اس موقع پر دہلی لاہور سے معمولی طور پر آگے تھا، جہاں ایئر کوالٹی انڈیکس 212 ریکارڈ کیا گیا۔
مزید برآں، فضائی آلودگی کے ایک اہم عنصر PM2.5 کی سطح 109 مائیکروگرام فی مکعب میٹر (μg/m³) ریکارڈ کی گئی، جو کہ عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سالانہ رہنما اصولوں سے 21.8 گنا زیادہ ہے۔
آئی کیو ایئر ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق، PM2.5 ایسے باریک ذرات ہیں جن کا قطر 2.5 مائیکرو میٹر یا اس سے م ہوتا ہے۔ یہ ذرات اتنے چھوٹے ہوتے ہیں کہ سانس کے ذریعے خون میں شامل ہو سکتے ہیں۔
آئی کیو ایئر نے اپنی ویب سائٹ پر لاہور کے رہائشیوں کو مشورہ دیا کہ وہ کھلی فضا میں ورزش کرنے سے گریز کریں، ایئر پیوریفائر استعمال کریں، ماسک پہننے کو ترجیح دیں، اور کھڑکیاں بند رکھیں تاکہ باہر کی آلودہ ہوا اندر نہ آئے۔
 
		
 
									 
					