لاہور ( رپورٹ: اسد مرزا )
پاکستان کی طبی تاریخ میں ایک اور سنگ میل قائم ہو گیا ہے۔ چلڈرن ہسپتال لاہور کے شعبۂ پلمونالوجی کی سربراہ، پروفیسر ڈاکٹر اقبال بانو نے ایک ایسا کارنامہ سرانجام دیا ہے جو ہزاروں خاندانوں کے لیے نئی امید کی کرن بن کر ابھرا ہے۔ ڈاکٹرز کمیونٹی میں انہیں بجا طور پر ’’ سپرہیروئن‘‘ کا درجہ دیا جا رہا ہے۔
مہنگی ترین دوا اب پاکستانی بچوں کے لیے مفت
Cystic Fibrosis (CF) ایک جان لیوا اور پیچیدہ بیماری ہے جس کے علاج کے لیے دنیا کی جدید ترین دوا Trikafta استعمال ہوتی ہے۔ امریکہ میں اس دوا کی ماہانہ لاگت 24 ہزار ڈالر ہے، جو پاکستانی مریضوں کے لیے کسی خواب سے کم نہ تھی۔ تاہم، پروفیسر ڈاکٹر اقبال بانو کی انتھک کاوشوں اور عالمی فلاحی ادارے Direct Relief کے تعاون سے یہ دوا اب چلڈرن ہسپتال لاہور میں مریض بچوں کو بالکل مفت فراہم کی جائے گی۔
ایک عظیم کامیابی کے پیچھے عظیم ٹیم
اس تاریخی کامیابی میں وائس چانسلر پروفیسر مسعود صادق، ڈین پروفیسر جنید رشید، میڈیکل ڈائریکٹر پروفیسر ٹپو سلطان، پروفیسر علی اکبر اور پروفیسر ہما کی بھرپور حمایت اور رہنمائی شامل ہے۔ لیکن جس شخصیت نے اس خواب کو حقیقت بنایا، وہ ہیں پروفیسر ڈاکٹر اقبال بانو، جنہوں نے نہ صرف مریض بچوں بلکہ ان کے والدین کے دل بھی جیت لیے ہیں۔
والدین کی دعائیں اور معاشرے کا فخر ڈاکٹر اقبال بانو
سی ایف کے مریضوں کے والدین کا کہنا ہے کہ وہ پروفیسر ڈاکٹر اقبال بانو کو ’’مسیحا‘‘ سمجھتے ہیں۔ ایک متاثرہ والد نے کہا:
ہم نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ اتنی مہنگی دوا ہمارے بچوں کو پاکستان میں مفت مل سکے گی۔ ڈاکٹر اقبال بانو نے ہمارے گھروں میں خوشیاں لوٹا دی ہیں۔”
ڈاکٹرز کمیونٹی کی سپر ہیروئن
پروفیسر ڈاکٹر اقبال بانو نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا ہے کہ ایک سچا ڈاکٹر صرف مریض کے جسم ہی نہیں بلکہ دل اور روح کو بھی شفا دیتا ہے۔ آج وہ نہ صرف چلڈرن ہسپتال بلکہ پورے پاکستان کے ڈاکٹرز کمیونٹی کی ہیروئن ہیں۔ ان کی جدوجہد نے دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ جذبے، عزم اور خدمتِ خلق سے ناممکن بھی ممکن بنایا جا سکتا ہے۔


