لاہور:وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیرِ صدارت امن و امان کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں اور دیگر غیر ملکیوں کی نشاندہی کے لئے متعدد اقدامات پر اتفاق کیا گیا۔
مریم نواز شریف نے ہدایت دی کہ افغان سمیت کسی بھی غیر ملکی کو پراپرٹی کرایے پر دینے والوں کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج یقینی بنایا جائے اور ان کی روزانہ رپورٹ طلب کی جائے۔ پٹواری، نمبردار اور ایس ایچ او کو غیر ملکیوں کو کرایے پر دی گئی پراپرٹی کی رپورٹ کرنے کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں، غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی نشاندہی کے لیے مساجد میں اعلان کرانے اور چہرے سے شناخت کی جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔خانیوال میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان کو پراپرٹی رینٹ دینے پر پانچ مقدمات درج کیے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ افغان باشندوں کی نشاندہی کے لیے 45 ہولڈنگ سنٹر قائم کیے جائیں گے۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہو کر ملازمت کرنے والے افغانوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ کو انتہاء پسند جماعت کے لیے پرچار کرنے والے سوشل میڈیا ایکٹویسٹ کے خلاف کارروائیوں سے بھی آگاہ کیا گیا۔
مریم نواز شریف نے اس موقع پر واضح کیا کہ غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کے حوالے سے تمام کارروائیاں منصفانہ ہوں گی اور کسی بے گناہ کو نقصان نہیں پہنچے گا۔

