لاہور:صوبہ پنجاب کے پولیس سربراہ ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ بسنت نہیں ہو رہی اور پتنگ بازی کے خلاف عمومی طور پر کارروائی کی گئی ہے۔
’پنجاب سرنڈر آف اللیگل آرمز ایکٹ 2025‘
لاہور میں سپیشل سیکریٹری داخلہ فضل الرحمٰن اور سی سی ڈی کے ایڈیشنل آئی جی سہیل ظفر چٹھہ کے ہمراہ پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ صوبائی بارڈر چیک پوسٹوں پر اسلحے کی سمگلنگ روکنے کے لیے سکینر نصب کیے جا رہے ہیں۔
’صوبہ میں ’پنجاب سرنڈر آف اللیگل آرمز ایکٹ 2025‘ متعارف کروایا جا رہا ہے اور غیرقانونی اسلحہ 15 دن کے اندر جمع کروانا لازم ہو گا۔
وزیر اعلٰی پنجاب مریم نواز کے وژن کے مطابق، پنجاب کو اسلحہ سے پاک کرنے کیلئے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ سی سی ڈی، آر ایم پی کے قیام اور پولیس کو مطلوبہ سہولیات فراہم کرنے پر وزیر اعلیٰ پنجاب کے شکر گزار ہیں۔
ڈالاکلچر، غیرقانونی اسلحہ کے خلاف بلا تفریق کارروائیاں
آئی جی پنجاب کے مطابق صوبہ بھر سے ڈالا کلچر کا خاتمہ یقینی بنایا جارہا ہے۔صوبہ بھر میں سکروٹنی اینڈ سرچ آپریشنز کیے جائیں گے۔ذاتی دشمنیوں، اپنی حفاظت کی آڑ میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے والوں کیخلاف بلا تفریق کاروائیاں کی جائیں گی
انہوں نے واضح کیا کہ غیر قانونی اسلحہ کی خرید و فروخت میں ملوث افراد کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔سی سی ڈی صوبہ کو اسلحہ سے پاک کرنے کیلئے اقدامات کرے گی جبکہ ناجائز اسلحہ قانون کے مطابق سی سی ڈی، متعلقہ تھانوں اور مقرر کردہ مراکز پر جمع کروایا جاسکے گا۔برآمد شدہ غیر قانونی اسلحہ سی سی ڈی کی زیر نگرانی ضائع کیا جائے گا۔
صوبائی بارڈر چیک پوسٹوں پر نگرانی سخت، سکینر نصب ہوں گے
انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی بارڈر چیک پوسٹوں پر اسلحہ کی تلاش کیلئے سکینر نصب کیے جارہے ہیں۔پرائیویٹ سکیورٹی کمپنیز کیلئے گارڈز کی بھرتی کا عمل سخت کیا جائے گا۔پرائیویٹ گارڈز کو پولیس کی زیر نگرانی تربیت فراہم کی جارہی ہے، لائسنسز ریگولیٹ کیے جارہے ہیں۔پرائیویٹ سکیورٹی گارڈز کیلئے پینک بٹن متعارف کروایا جارہاہے، جو 15کیساتھ منسلک ہو گا۔
غیر قانونی اسلحہ رکھنے والوں کیخلاف قانون سازی کے تحت سخت سزائیں و جرمانے مقرر کیے جائیں گے۔
ٹارگٹ کلنگ میں ملوث شوٹرز کیخلاف سخت کاروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔
پنجاب پولیس کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے آئی جی ڈاکٹر عثمان انور نے بتایا کہ 2500 سے زائد اغوا اور گمشدہ بچوں کو ورچوئل سنٹر فور چائلڈ سیفٹی کی مدد سے گھر واپس بھیجا گیا۔
غیر قانونی اسلحہ رکھنے پر 4 -14سال قید،10-30 لاکھ جرمانہ
سپیشل سیکرٹری ہوم فضل الرحمان نے پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی اسلحہ رکھنے پر 4 سے 14 سال تک سزائیں، 10 لاکھ سے 30 لاکھ تک جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ غیر قانونی اسلحہ رکھنے کا جرم ناقابل ضمانت تصور ہو گا۔
سی سی ڈی کی قابل رشک کارروائی ، جرائم میں 70 فیصذ کمی
اس موقع پر پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی سہیل ظفر چٹھہ کا کہنا تھا کہ سی سی ڈی کے قیام سے کرائم کی شرح میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے۔
قتل کے جرائم کی شرح میں 33 فیصد، گاڑیاں چھیننے کی وارداتوں میں 62 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جبکہگاڑیاں چوری کی وارداتوں میں 51 فیصد، ڈکیتی 70 فیصد، راہزنی کی وارداتوں میں 71 فیصد کمی واقع ہوئی ۔
سہیل ظفر چٹھہ ایڈیشنل آئی جی کا کہناتھاکہ ناجائز اسلحہ کیخلاف کریک ڈاؤن کے نتیجہ میں 04 ماہ میں اسلحہ کے زور پر کیے جانے والے جرائم میں 75 فیصد تک کمی لائیں گے۔صوبہ بھر میں قتل کی وارداتیں 1300 سے کم ہو کر 800 رہ گئیں جبکہ مجموعی طورپرصوبہ بھر میں جرائم کی شرح میں 70 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
ڈاکٹر عثمان انورآئی جی پنجاب نے صحافیوں کے مختلف سوالات کے جواب بھی دئیے۔

