اسلام آباد:وزیردفاع خواجہ محمد آصف نے کہاہے کہ اگر ہندوستان کی آشیر باد کے ساتھ یا ان کی سرپرستی میں افغانستان نے پاکستان کے خلاف جنگ کرنی ہے تو پھر ٹھیک ہے،راستہ اگر انہوں نے یہ چننا ہے توپھر ہم بھی اس راستے پر ان کا پورا مقابلہ کریں گے۔
ایک میں وزیردفاع نے کہاکہ سب سے بڑا دوستی یا ہمسائیگی کا مظاہرہ یہ ہے کہ یہاں پر 50 لاکھ کے قریب افغانی 35، چالیس سال سے بیٹھا ہوا ہے وہ ایک بھی ثبوت بتادیں جو ہمارے ساتھ انہوں نے خیر سگالی یا بھائی چارے کا دیا ہو۔
خواجہ آصف نے کہا کہ مجھے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے انتخاب کے معاملے کی آئینی اور قانونی پیچیدگیوں کا نہیں پتہ۔خیبرپختونخوا اسمبلی میں ٹی ایل پی کے لوگوں کے لئے فاتحہ کا کہا گیا ہے۔جو افغانستان کے ساتھ جنگ میں ہمارے 23 بچے شہید ہوئے ان کے متعلق انہوں نے کچھ نہیں کہا۔
انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کے ساتھ تصادم میں جو پولیس کی شہادتیں ہوئی ہیں ان کے متعلق بھی کچھ نہیں کہا۔سیلیکیٹو محب وطنی وارے میں نہیں ہے کہ آپ اپنے آپ کو اول پاکستانی بھی کہیں، اس میں سیلیکیٹو محب وطنی کا مظاہرہ کریں مجھے اس سے اتفاق نہیں، اس پر شدید اختلاف ہے۔
 
		
 
									 
					