لندن: اسرائیلی حکومت نے غزہ کے لیے امدادی سامان لے کر روانہ ہونے والے بحری قافلے ”گلوبل صمود فلوٹیلا“ سے گرفتار کیے گئے مزید 171 کارکنوں کو ملک بدر کر دیا ہے، جن میں معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں۔ سینٹر مشتاق احمد خان کورہائی نہ مل سکی ۔
اسرائیلی وزارت خارجہ کے مطابق، ڈی پورٹ کیے گئے افراد کو یونان اور سلوواکیہ منتقل کیا گیا ہے۔ فلوٹیلا کے ان کارکنوں کا تعلق یونان، اٹلی، فرانس، آئرلینڈ، سویڈن، پولینڈ، جرمنی، بلغاریہ، لیتھوانیا، آسٹریا، لکسمبرگ، فن لینڈ، ڈنمارک، سلوواکیہ، سوئٹزرلینڈ، ناروے، برطانیہ، سربیا اور امریکا سے ہے۔
اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ تمام شرکاء کے قانونی حقوق کا مکمل طور پر خیال رکھا گیا ہے اور رکھا جاتا رہے گا۔ حماس کی جانب سے جھوٹ پھیلایا گیا، وہ ان کی منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔
وزارت خارجہ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ واحد پرتشدد واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک ’حماس-صمود‘ فلوٹیلا کے شریک نے کیتسیوت جیل کی ایک خاتون میڈیکل اہلکار کو کاٹ لیا۔ بیان میں کہا گیا کہ جعلی خبروں پر یقین نہ کریں۔

