واشنگٹن:امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملازمت کے لیے امریکا آنے والے غیر ملکی ہنر مند افراد کے لیے ویزا فیس پندرہ سو ڈالر سے بڑھا کر ایک لاکھ ڈالر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
صدر ٹرمپ کی جانب سے جاری کئے جانے والے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت ہائی لی سکلڈ (ہنر مند) افراد کو امریکا بلوانے کے لیے پروگرام H-1B کی ویزا فیس میں اضافہ کر دیا ہے۔ جبکہ اسکی رینیول یا تجدید کی فیس بھی ایک لاکھ ڈالر ہی مقرر کی گئی ہے۔
یادرہے اس پروگرام کے تحت دنیا بھر سے بہترین ٹیلنٹ کو امریکا لانا ممکن ہوتا ہے۔
2004 کے بعد سے امریکا نے سالانہ H-1B ویزا جاری کرنے کی زیادہ سے زیادہ حد 85 ہزار مقر کر دی ہے۔ اس وقت اس ویزا کی فیس 1500 ڈالر ہے۔
صدر ٹرمپ کے جاری کردہ ایگزیکٹیو آرڈر کے تحت غیر ملکیوں کے لیے ایک ملین ڈالر کے عوض ایک "گولڈ کارڈ” جاری کیا جاسکے گا جس کےتحت انہیں مستقل شہریت کے حقوق یعنی "گرین کارڈز” مل سکے گا۔
ٹرمپ انتظامیہ میں سیکریٹری کامرس ہورڈ لیوٹنک کا کہنا ہے کہ اس فیصلے پر تمام بڑی امریکی کمنیوں کو آگاہ کر دیا گیا۔
حکومتی اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ مالی سال کے دوارن اس پروگرام سے سب سے زیادہ مستفید ایمازون ہوا تھا اور اس کے بعد ٹیک کمپنیاں ٹاٹا، مائیکروسافٹ، میٹا، ایپل اور گوگل تھے۔
H-1B پروگرام پر اضافی پابندیاں انڈیا جیسے ملک کے تشویش کا باعث ہے۔ اب تک بڑی تعداد میں انڈین اس پروگرام کے ذریعے امریکا آئے ہیں۔
امریکا نے 1990 میں H-1B ویزا پروگرام شروع کیا تھا۔ اب تک اس پروگرام کے تحت سب سے زیادہ انڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد ہنر مند افراد امریکا منتقل ہوئے ہیں اور اس فہرست میں دوسری نمبر پر چین ہے۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ اس حکم نامے سے امریکا میں میگا ٹیک کمپنیاں متاثر ہوں گی جن کی افرادی قوت کا انحصار چین اور انڈیا سے آنے والے ہنر مند افراد پر ہے۔ یادرہےH-1B ویزا، دنیا بھر سے انتہائی ہنر مند اور منتخب شدہ افراد کو امریکا میں ملازمت کے مواقع فراہم کرتا ہے۔

