لاہور: دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔آئندہ 12 گھنٹوں کے دوران 2 لاکھ کیوسک کا بڑا ریلا شاہدرہ کے مقام سے گذرے گا ،پی ڈی ایم اے نے خبردار کردیا۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، آئندہ 12 گھنٹوں میں شاہدرہ کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ شاہدرہ سے آج تقریبا 2 لاکھ کیوسک تک پانی کا ریلا گزرے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس وقت شاہدرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 51 ہزار کیوسک ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق، دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر بھی انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 66 ہزار کیوسک ہے۔
دوسری جانب، ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید کا کہنا ہے کہ دریائے راوی کے پاٹ میں بسے شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ شہریوں کو غیر ضروری دریا کے اطراف جمع نہ ہونے دیں۔
پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ خلیجِ بنگال اور بحیرہ عرب سے آنے والی شدید مون سون ہوائیں ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں داخل ہوگئی ہیں جس سے شدید بارشوں کا امکان ہے۔
این ڈی ایم اے کی جانب سے بدھ کے روز جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان ہواؤں کے داخل ہونے سے نمی کے ساتھ وسیع بارشوں کا امکان ہے۔
بیان کے مطابق، مون سون ہواؤں کا یہ نظام جمعے کے روز تک برقرار رہے گا جس سے دریائے راوی کے واٹرشیڈ میں درمیانی سے شدید بارشیں متوقع ہیں۔
این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ مون سون بارشوں اور شدید سیلاب سے نارووال، شاہدرہ اور لاہور کے شمالی مضافات خاص طور پر متاثر ہو سکتے ہیں۔ این ڈی ایم اے کا مزید کہنا ہے کہ مون سون ہوأؤں کے اس نظام کے نتیجے میں ہونے والی بارشوں سے اربن فلڈنگ اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بڑھ جائے گا۔

