رحیم یار خان(وقاص جمیل ملک کی رپورٹ) پنجاب پولیس کے محکمہ میں کرپشن اور جرائم پیشہ نیٹ ورک کی موجودگی کے حوالے سے ایک ہولناک انکشاف سامنے آ گیا۔ صادق آباد سے تعلق رکھنے والے سابق ایس ایچ اوز سیف ملی اور نوید نواز وابلہ پر ایک خاتون نے سنگین الزامات لگائے ہیں کہ وہ کچے کے علاقے میں سرگرم بدنام زمانہ اغوا برائے تاوان گینگ کے اصل سرغنہ تھے۔
ڈی پی او رحیم یار خان نے خاتون کے انکشافات کے بعد فوری کارروائی کرتے ہوئے دونوں افسران کو معطل کر دیا اور اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم جاری کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق دونوں سابق افسران نے اپنی وردی اور عہدے کے اثر و رسوخ کا ناجائز فائدہ اٹھا کر ایک منظم جرائم پیشہ نیٹ ورک قائم کیا۔ واردات کا طریقہ واردات انتہائی خطرناک تھا — پہلے لڑکیوں سے شہریوں کو فون کالز کروا کر جال میں پھنسانا، پھر منصوبہ بندی کے تحت انہیں کچے کے علاقے میں موجود ڈاکوؤں کے حوالے کر دینا۔
بعد ازاں متاثرہ افراد کی ویڈیوز ڈاکوؤں کے ذریعے بنوا کر ان کے اہل خانہ کو بھیجی جاتیں، اور کروڑوں روپے تاوان کا مطالبہ کیا جاتا۔ متعدد کیسز میں متاثرہ خاندانوں نے اپنی عزت و جان بچانے کے لیے بھاری رقوم ادا کیں۔
تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ سیف ملی اور نوید نواز وابلہ برسوں سے یہ گھناؤنا دھندہ کرتے رہے، اور اپنے سابقہ پولیس عہدے کے باعث نہ صرف حکام کی آنکھوں میں دھول جھونکتے رہے بلکہ اپنے خلاف کارروائی رکوانے میں بھی کامیاب رہے۔
ہنی ٹریپنگ کے ذریعے شہریوں کو اغوا کرا کے کچے میں پہنچانے پر دو ایس ایچ اوز کی انکوائری

