لاہور(حافظ نعیم کی رپورٹ )پنجاب اسمبلی کی سیاحت سے متعلق قائمہ کمیٹی کے پہلے اجلاس میں محکمہ سیاحت نے اہم اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے سیاحت کو ملکی معیشت کا ایک مضبوط ستون قرار دیا۔ اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ سیاحت پاکستان کی مجموعی جی ڈی پی میں 5.9 فیصد حصہ ڈالتی ہے اور یہ شعبہ 4 کروڑ 10 لاکھ سے زائد روزگار کے مواقع فراہم کر رہا۔پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں ہونے والے اس اہم اجلاس کی صدارت قائمہ کمیٹی برائے سیاحت کے چیئرمین ملک لال محمد نے کی۔ اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری ڈپارٹمنٹل کمیٹیز-II عامر لیاقت چھٹہ، سیکرٹری ٹورزم پنجاب، اور محکمہ سیاحت کے دیگر اعلیٰ افسران شریک ہوئے۔ اجلاس کا مقصد صوبے میں سیاحت کے فروغ، موجودہ کارکردگی، اور درپیش چیلنجز پر تفصیلی تبادلہ خیال تھا۔محکمہ سیاحت نے اجلاس کو ایک جامع بریفنگ دی جس میں سیاحت کے شعبے کی معاشی افادیت کو اجاگر کیا گیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ سیاحت نے 4 کروڑ 10 لاکھ سے زائد روزگار کے مواقع پیدا کیے ہیں، جو دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں لوگوں کی آمدنی کا ذریعہ بن رہے ہیں۔ہر سال تقریباً 12 لاکھ غیر ملکی سیاح پاکستان کا دورہ کرتے ہیں، جو تقریباً ایک ارب امریکی ڈالر خرچ کرتے ہیں۔ملکی سیاح ہر سال تقریباً 2,900 ارب روپے کی رقم سیاحت پر خرچ کرتے ہیں، جو مقامی معیشت کو مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔اجلاس میں سیاحتی مقامات پر بنیادی سہولیات کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ خاص طور پر چولستان اور قلعہ دراوڑ جیسے تاریخی مقامات پر ٹوائلٹس، صاف پانی، سڑکوں کی حالت، رہائش اور گائیڈز کی کمی کو سیاحوں کی راہ میں بڑی رکاوٹ قرار دیا گیا۔کمیٹی نے متفقہ طور پر چولستان اور قلعہ دراوڑ کے دورے کی تجویز پیش کی تاکہ ان مقامات پر سہولیات کی کمی کا زمینی حقائق کی روشنی میں جائزہ لیا جا سکے۔ محکمہ سیاحت نے اس تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے جلد ان دوروں کے انتظامات کرنے کا اعلان کیا۔ ان دوروں کا مقصد سیاحتی انفراسٹرکچر کی بہتری اور مسائل کے حل کے لیے مؤثر حکمت عملی وضع کرنا ہے۔کمیٹی ارکان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاحت کو فروغ دے کر نہ صرف معیشت کو مضبوط کیا جا سکتا ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا مثبت تشخص بھی اجاگر کیا جا سکتا ہے۔ ان کے مطابق مذہبی سیاحت، ایڈونچر ٹورازم، ثقافتی ورثہ اور قدرتی مناظر جیسے پہلوؤں پر بہتر توجہ دی جائے تو پاکستان دنیا کے بڑے سیاحتی مراکز میں شامل ہو سکتا ہے۔
پاکستان میں سیاحت، معیشت کا ابھرتا ہوا ستون: 4 کروڑ سے زائد روزگار، سالانہ اربوں کی آمدن، سہولیات میں بہتری کی ضرورت

