نئی دہلی :بھارتی سیینئر سیاست دان اور بھارت کی 5ریاستوں کے سابق گورنر چودھری ستیہ پال ملک دہلی کے رام منوہر لوہیا اسپتال میں انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 79 برس تھی۔
رپورٹ کے مطابق وہ کافی عرصے سے گردے کی بیماری میں مبتلا تھے اور حالت بگڑنے پر 11 مئی کو آر ایم ایل اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ منگل کی دوپہر تقریباً ایک بجے انہوں نے آخری سانس لی۔
دل چسپ امر یہ ہے کہ ان کا انتقال مقبوضہ کشمیر کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کی چھٹی سالگرہ کے روز یعنی 5 اگست کوہوا۔
چودھری ستیہ پال ملک 24 جولائی 1946 کو اترپردیش کے ضلع باغپت کے گاؤں ہسودا میں ایک جاٹ خاندان میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے میرٹھ یونیورسٹی سے سائنس میں گریجویشن اور قانون میں ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔ 1968-69 میں وہ میرٹھ یونیورسٹی کے طلبہ یونین کے صدر منتخب ہوئے، جو ان کے سیاسی سفر کی ابتدا ثابت ہوا۔
پہلا نمایاں سیاسی کردار 1974 سے 1977 تک اترپردیش اسمبلی کے رکن کے طور پر رہا۔ بعد ازاں وہ 1980-86 اور 1986-89 تک راجیہ سبھا میں اترپردیش کی نمائندگی کرتے رہے۔ 1989 میں وہ جنتا دل کے ٹکٹ پر علی گڑھ سے نویں لوک سبھا کے رکن منتخب ہوئے اور مرکزی وزیر مملکت (پارلیمانی امور و سیاحت) کے طور پر خدمات انجام دیں۔
ستیہ پال ملک کا سیاسی سفر بھارت کئی سیاسی جماعتوں سے گزرا۔ وہ ابتدا میں لوک دل سے وابستہ رہے اور بعد ازاں 1984 میں کانگریس میں شامل ہوئے لیکن 1987 میں کانگریس سے استعفیٰ دے کر وی پی سنگھ کے ساتھ جنتا دل میں شامل ہو گئے۔ 2004 میں انہوں نے بی جے پی کا دامن تھاما اور باغپت سے لوک سبھا انتخاب لڑا لیکن اجیت سنگھ سے شکست کھائی۔
مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 منسوخ کرنیوالے گورنرستیہ پال ملک کا انتقال

