ممبئی :مشہور زمانہ فلم ’شعلے‘ کا ڈائیلاگ ’ہم انگریزوں کے زمانے کے جیلر ہیں‘ کون بھول سکتا ہے۔ فلم کی طرح یہ ڈائیلاگ بھی بہت مشہور ہے، اور اس ڈائیلاگ میں جان ڈال دینے والے مزاحیہ اداکار اسرانی اب دنیائے فانی سے کوچ کر گئے ہیں۔
انھوں نے آج سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر دیوالی کی مبارکباد پیش کی تھی، لیکن اسپتال میں زیر علاج اسرانی کی یہ پوسٹ آخری پوسٹ بن گئی۔ انھوں نے 84 سال کی عمر میں آخری سانس لی۔ وہ 4 دنوں سے اسپتال میں علاج کرا رہے تھے اور آج دوپہر 3 بجے ہی انھوں نے دنیا کو الوداع کہہ دیا۔ انتقال کے کچھ ہی گھنٹوں بعد خاموشی کے ساتھ ان کی آخری رسومات بھی ادا کر دی گئیں۔
اسرانی کے منیجر بابو بھائی نے بتایا کہ اداکار کی طبیعت بگڑنے کے بعد انھیں 4 دن قبل ہی اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا۔ اسپتال میں داخل ہونے کے بعد پتہ چلا کہ ان کے پھیپھڑے میں پانی بھر گیا تھا۔ ایسے میں لگاتار ان کا علاج چل رہا تھا، اور آج وہ زندگی اور موت کی جنگ ہار گئے۔ انتقال سے کچھ گھنٹے پہلے ہی اسرانی نے انسٹاگرام پر اپنے شیدائیوں کو دیوالی کی مبارکباد پیش کی تھی۔
اسرانی جے پور، راجستھان کے رہنے والے تھے۔ اسرانی نے اپنی تعلیم سینٹ زیویئر اسکول جے پور میں حاصل کی۔کامیڈی کے شعبے میں اسرانی کی خدمات انمول رہی ہیں۔ کئی دہائیوں کے دوران انہوں نے بالی وڈسنیما کو کئی یادگار کردار دیے اور سامعین کے دلوں میں ایک خاص جگہ بنائی۔ اسرانی کا کیریئر پانچ دہائیوں سے زیادہ پر محیط اور انہوں نے350 سے زیادہ فلموں پر میں اپنے فن کا جادو جگایا وہ ‘میرے اپنے’، ‘کوشیش’، ‘باوارچی’، ‘پریچے’، ‘ابھیمان’، ‘چپکے چپکے’، ‘چھوٹی سی بات’، ‘رفو چک’ جیسی مشہور فلموں میں نظر آئے۔
یادرہے اسرانی اپنی موت پر کوئی بھیڑ بھاڑ نہیں چاہتے تھے، اسی لیے انھوں نے اپنی بیوی منجو سے کہا تھا کہ وہ سب کو اس کی جانکاری نہ دیں۔ اسی بات کا خیال رکھتے ہوئے اسرانی کے انتقال کے کچھ گھنٹوں بعد ہی گھر والوں نے ان کی آخری رسومات بھی ادا کر دی۔

