کوئٹہ :بلوچستان کے ضلع ژوب میں گورنر کی رہائشگاہ میں پولیس اہلکار سے غلطی سے بندوق چل گئی، واقعے میں گورنر سے ملاقات کے لیے آنے والے 3 طلبہ اور 2 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔
بلوچستان کے ضلع ژوب میں گورنر بلوچستان کی رہائش گاہ میں پولیس اہلکار سے اتفاقیہ بندوق چلنے سے 5 افراد زخمی ہوگئے۔پولیس کے مطابق زخمیوں میں گورنر سے ملاقات کے لیے آنے والے 3 طلبہ اور 2 پولیس اہلکار شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق فائرنگ ایس ایچ او کے گن مین سے ہوئی، زخمی طلبہ کا تعلق گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج سے ہے جن کی حالت تسلی بخش بتائی جارہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بلوچستان پولیس کے ایس پی شوکت مہمند نے تصدیق کی کہ فائرنگ کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار اور تین طلبہ زخمی ہوئے جن کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
ایس ایچ او محمد ایوب مندوخیل کے مطابق حادثہ غلطی سے پیش آیا۔ پولیس اہلکار رائفل کے چیمبر میں پھنسی گولی نکالنے کی کوشش کررہا تھا کہ اس دوران اس کی انگلی سے ٹریگر دب گیا۔ رائفل برسٹ موڈ پر تھا اس لیے گولیاں چل گئیں ۔فائرنگ کے وقت گورنمنٹ ڈگری کالج ژوب کے 100 سے زائد طلبہ گورنر بلوچستان سے ملاقات کی غرض سے ان کی نجی رہائشگاہ پر موجود تھے۔
زخمی ہونے والوں میں دو پولیس اہلکار حوالدار حبیب الرحمان اور سپاہی روزی خان، جبکہ تین طلبہ صادق شاہ، ذوالقرنین اور محمد ایاز شامل ہیں۔

