لاہور (رپورٹ ظہیر نقوی) – فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ملک کے بڑے دریاؤں اور بیراجوں میں پانی کی آمد و رفت کی تازہ ترین صورتحال کچھ یوں ہے:
دریائے سندھ (Indus)
تربیلا ڈیم میں پانی کی آمد 1,49,000 کیوسک جبکہ اخراج 1,54,900 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، صورتحال نارمل ہے۔ کالا باغ، چشمہ اور تونسہ بیراج پر بھی پانی کی آمد و رفت نارمل ہے۔
تاہم گڈو بیراج پر پانی کی آمد 5,61,205 کیوسک جبکہ اخراج 5,32,072 کیوسک ہے، جہاں ہائی فلڈ کی کیفیت برقرار ہے۔ سکھر بیراج پر پانی کی آمد 4,72,320 کیوسک اور اخراج 4,22,400 کیوسک ہے، جسے میڈیم فلڈ قرار دیا گیا ہے۔ کوٹری بیراج پر صورتحال نسبتاً بہتر ہے اور وہاں لو فلڈ رپورٹ ہوئی ہے۔ دریائے کابل
نوشہرہ کے مقام پر پانی کی آمد اور اخراج 19,300 کیوسک ہے، صورتحال نارمل ہے۔
دریائے جہلم
منگلا ڈیم میں پانی کی آمد 32,000 کیوسک اور اخراج 9,000 کیوسک ہے۔ رسول، مرالہ اور خانکی ہیڈورکس سمیت تمام مقامات پر پانی کا بہاؤ نارمل رپورٹ ہوا ہے۔
دریائے چناب
ہیڈ قادرآباد، چنیوٹ اور تریموں کے مقام پر پانی کی آمد و رفت نارمل ہے۔ البتہ ہیڈ پنجند پر صورتحال تشویشناک ہے جہاں پانی کی آمد و اخراج 4,94,147 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے اور یہاں ویری ہائی فلڈ کی کیفیت پائی جارہی ہے۔
دریائے راوی
شاہدرہ اور بیلکی ہیڈورکس پر پانی کا بہاؤ نارمل ہے جبکہ سدھنائی کے مقام پر لو فلڈ کی کیفیت ہے۔
دریائے ستلج
ہیڈ گنڈا سنگھ والا پر پانی کی آمد و اخراج 95,000 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے جسے میڈیم فلڈ قرار دیا گیا ہے۔ ہیڈ اسلام پر بھی درمیانی درجے کا ریلا گزر رہا ہے جبکہ سلیمانکی کے مقام پر صورتحال نسبتاً بہتر اور لو فلڈ ہے۔
ڈیمز کی سطح
تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح 1550.05 فٹ ہے جو اس کی زیادہ سے زیادہ گنجائش 1550 فٹ کے برابر ہے۔ منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 1236.25 فٹ ریکارڈ کی گئی جو زیادہ سے زیادہ سطح 1242 فٹ کے قریب ہے۔ ماہرین کے مطابق پنجاب کے جنوبی علاقوں خصوصاً گڈو، سکھر اور پنجند بیراج کے قریب نشیبی علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کے خدشات ہیں، مقامی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
 
		
 
									 
					