واشنگٹن : اپنی بیماری موت کی افواہوں کے کئی روز بعد امریکی صدر منظر عام پر آگئے ۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا ہےکہ “صدر شی اور چین کے شاندار عوام کو جشن کا ایک عظیم اور دیرپا دن مبارک ہو۔“
انہوں نے اپنے پیغام میں طنز کرتے ہوئےکہا ہے کہ میری نیک خواہشات ولادیمیر پیوٹن اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن تک پہنچا دینا، جب آپ سب امریکا کے خلاف سازش کر رہے ہوں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے بہت مایوس ہوئے ہیں، ان کی انتظامیہ ایسے اقدامات کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جن سے یوکرین کی جنگ میں اموات کو کم کیا جا سکے۔
انٹرویو میں ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اس بات پر فکر مند ہیں کہ چین اور روس امریکا کے خلاف ایک اتحاد بنا رہے ہیں؟
امریکی صدر نے جواب دیا کہ مجھے بالکل بھی فکر نہیں ہے، ہمارے پاس دنیا کی سب سے طاقتور فوج ہے، وہ کبھی بھی اپنی فوج ہمارے خلاف استعمال نہیں کریں گے، یقین کریں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے زیلنسکی سے کہا ہے کہ واشنگٹن کسی بھی معاہدے میں یوکرین کی سلامتی کی ضمانت دینے میں مدد کرے گا، ٹرمپ نے یہ دھمکی بھی دوبارہ دی ہے کہ اگر امن معاہدے کی جانب پیش رفت نہ ہوئی تو وہ روس پر مزید پابندیاں عائد کریں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیرف پر عدالتی فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیرف ہٹا دیے گئے تو امریکا غریب ملک بن سکتا ہے۔
امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ ٹیرف امریکی معیشت کے لیے مرکزی حیثیت رکھتے ہیں اور ان سے اربوں ڈالر حکومتی خزانے میں آئے ہیں۔ امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے بھی امید ظاہر کی ہے کہ سپریم کورٹ 1977 کے ایمرجنسی اختیارات کے قانون کے تحت لگائے گئے ٹیرف کو برقرار رکھے گا۔
صدر ٹرمپ نے اپنی موت اور صحت کے حوالے سے سوشل میڈیا پر پھیلنے والی افواہوں کو جعلی قرار دیا اور کہا کہ ان میں کسی قسم کی حقیقت نہیں۔ ان کاکہنا تھا کہ میں نے پچھلے ہفتے کئی کامیاب پریس کانفرنسز کیں۔ لیبر ڈے (لانگ ویک اینڈ) پر صرف 2 دن سامنے نہیں آیا تو لوگوں نے افواہ پھیلا دی کہ "میں مر گیا ہوں” پچھلا صدر جو بائیڈن تو ہفتوں تک غائب رہتا تھا اس کے بارے میں کچھ نہیں بولتے تھے۔
ملکی سطح پر انہوں نے شکاگو میں بڑھتے جرائم پر قابو پانے کے لیے نیشنل گارڈ تعینات کرنے کی تجویز دی۔


