لاہور : ادارہ ماحولیات پنجاب نےگرین سٹیکر کے بغیر گاڑیوں کیخلاف31اگست کی ڈیڈلائن گزرنے کے بعد سخت کارروائی شروع کردی۔
ترجمان ادارہ ماحولیات پنجاب ساجد بشیر کے مطابق پہلےمرحلےمیں 2010تا2015 ماڈل کی گاڑیوں کووارننگ سلپس جاری کی جارہی ہیں جو ای چالان کیساتھ بذریعہ پوسٹ بھیجی جا رہی ہیں,دوسری بار سلپ کے بعد جرمانہ اور قانونی کارروائی ہوگی۔
ترجمان ادارہ ماحولیات پنجاب ساجد بشیر کے مطابق شہری علاقوں میں پٹرول اور ڈیزل گاڑیوں کے اخراج کی سخت جانچ جاری ہے،اب تک 3 لاکھ 50 ہزار گاڑیوں کو گرین سٹیکر لگایا جا چکا ہےبار بار خلاف ورزی پر جرمانہ اور گاڑی بند کرنے کی کارروائی بھی ہوسکتی ہے، گرین سٹیکر صرف اخراج ٹیسٹ پاس کرنیوالی گاڑیوں کو دیا جائے گا۔
ترجمان کے مطابق ٹیسٹنگ کے دوران انجن،سائلنسر اور کیٹالیٹک کنورٹر کی جانچ کی جاتی ہے،سموگ سیزن میں گرین سٹیکر کے بغیر لاہور میں گاڑیوں کے داخلے پر پابندی ہوگی، لاہور کی سڑکوں پر گرین سٹیکر کے بغیر گاڑیاں نہیں چل سکیں گی۔ ترجمان ساجدبشیرکے مطابق جلد گرین سٹیکر کے لیے فیس مقرر کر دی جائے گی۔

