ٹوکیو : کی میرے قتل کے بعد اس نے جفا سے توبہ ۔۔۔ ہائے اس زود پشیمان کا پشیمان ہونا
جاپان کی پولیس نے پانچ سال بعد ایک کاروباری شخص پر غلط الزامات کے تحت مقدمہ چلانے پر قبرستان جا کر معافی مانگی ہے۔
جاپان پولیس نے سال 2020 میں شیزو آئیشیما نامی بزنس مین کو اس کے تین ساتھیوں سمیت حساس مشینری ملک سے باہر برآمد کرنے کے الزام پر گرفتار کیا تھا تاہم ایک سال تک پوچھ گچھ اور مقدمہ دائر ہونے کے باوجود کچھ ثابت نہ ہوسکا ا ور 2021 میں شیزو پر سے مقدمہ واپس لے لیا گیا ۔ لیکن اس سے پہلے ہی شیزو آئیشیما جو کینسر کے مریض تھے مرض سے لڑتے لڑتے جان ہار بیٹھے۔
آئیشیما کی کمپنی جسے اب ان کی اہلیہ چلا رہی ہیں نے ان کی وفات کے بعد ٹوکیو کی ایک عدالت میں ہرجانے کا مقدمہ دائر کر دیا جس میں عدالت نے فردِ جرم کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے شیزو کی لواحقین کو 11 لاکھ ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔
عدالتی فیصلہ سامنے آنے پر پراسیکیوٹرز اور پولیس حکام نے اپنی غلط کو تسلیم کرتے ہوئے آئیشیما کی قبر پر جا کر ان معافی مانگی۔ مگر آئیشیما کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ وہ پولیس کو کبھی معاف نہیں کریں گی۔
جاپان پولیس نے سال 2020 میں شیزو آئیشیما نامی بزنس مین کو اس کے تین ساتھیوں سمیت حساس مشینری ملک سے باہر برآمد کرنے کے الزام پر گرفتار کیا تھا تاہم ایک سال تک پوچھ گچھ اور مقدمہ دائر ہونے کے باوجود کچھ ثابت نہ ہوسکا ا ور 2021 میں شیزو پر سے مقدمہ واپس لے لیا گیا ۔ لیکن اس سے پہلے ہی شیزو آئیشیما جو کینسر کے مریض تھے مرض سے لڑتے لڑتے جان ہار بیٹھے۔
آئیشیما کی کمپنی جسے اب ان کی اہلیہ چلا رہی ہیں نے ان کی وفات کے بعد ٹوکیو کی ایک عدالت میں ہرجانے کا مقدمہ دائر کر دیا جس میں عدالت نے فردِ جرم کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے شیزو کی لواحقین کو 11 لاکھ ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔
عدالتی فیصلہ سامنے آنے پر پراسیکیوٹرز اور پولیس حکام نے اپنی غلط کو تسلیم کرتے ہوئے آئیشیما کی قبر پر جا کر ان معافی مانگی۔ مگر آئیشیما کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ وہ پولیس کو کبھی معاف نہیں کریں گی۔

