Benaqab News | Welcome to Benaqab News Network
    Facebook Twitter Instagram
    Benaqab News | Welcome to Benaqab News NetworkBenaqab News | Welcome to Benaqab News Network
    • ہوم
    • اہم ترین
    • پاکستان
    • دنیا کی خبریں
    • صحت
    • انٹرٹینمنٹ
    • کھیل
    • بزنس
    • ٹیکنالوجی

      چین پہلے پاکستانی خلاباز کو خلائی مشن میں بھیجے گا

      قدر دنیا کے ہر ملک کی جی ڈی پی سے زیادہ،امریکی ٹیکنالوجی کمپنی اینویڈیا 50 کھرب ڈالر مالیت کی دنیا کی پہلی کمپنی بن گئی

      واٹس ایپ نے صارفین کے لئے نیا دلچسپ فیچر متعارف کرادیا

      وکی پیڈیا کے مقابلے میں ایلون مسک کا “ گروک پیڈیا“ آگیا

      15 نومبر ۔۔۔۔ ادارہ تحفظ ماحول کا گرین اسٹکر نہ لگا ہوا تو گاڑی ضبط ہوگی، شہریوں کو آخری وارننگ

    • بلاگ
    • ویڈیوز

      ائر پورٹ سے طیارہ پھسل کر سمندر میں جا گرا ، دو ہلاک

      اپر چترال میں زلزلے کا  دل دہلا دینے والا خوفناک منظر، ویڈیو

      صفائی کا جذبہ “ستھرا پنجاب“ کے اہلکار بھی کسی سے کم نہیں،

      مریم نواز کا ایک اور وعدہ وفا، سرگودھا کیلئے بڑا اعلان

      پنجاب میں میگا پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کا آغاز ،“ ٹرینڈ سیٹر وزیراعلی “ کا بڑا اقدام

    Benaqab News | Welcome to Benaqab News Network

    کیا وراثت اہمیت رکھتی ہے؟

    Facebook Twitter Pinterest LinkedIn Tumblr Email
    Share
    Facebook Twitter Email WhatsApp

     تحریر :عامر ذوالفقار خان، سابق آئی جی پنجاب
    جہاں لفظ بے نقاب ہوں، وہیں سے سچ کا آغاز ہوتا ہے

    لاہور کی ایک یونیورسٹی میں میرے لیکچر کے دوران ایک نوجوان نے سوال کیا:
    “سر، کیا وراثت (Legacy) کی کوئی اہمیت ہے؟”

    ہال میں سناٹا چھا گیا۔ لگ بھگ پانچ سو طلبہ کی نظریں میرے جواب پر جمی تھیں۔ سوال محض ایک طالب علم کا نہیں تھا، یہ نئی نسل کے ذہنی سفر کی عکاسی تھی۔ شاید سوشل میڈیا نے انہیں یہ سوچنے پر مجبور کیا کہ سب کچھ صرف "ابھی” ہے اور جانے کے بعد کسی کے ذکر کی پروا ضروری نہیں۔ مگر یہ سوال انسان کی صدیوں پرانی جستجو کا حصہ ہے۔

    وراثت کی حقیقت

    میرے نزدیک وراثت یہ ہے کہ آپ کے جانے کے بعد لوگ آپ کو کیسے یاد کرتے ہیں۔ کیا آپ کے ذکر پر دعا نکلتی ہے یا بددعا؟ اصل امتحان یہی ہے۔

    تحقیق بتاتی ہے کہ زمین پر اب تک تقریباً 117 ارب انسان آئے، مگر ان میں سے محض چند ہزار یا زیادہ سے زیادہ ایک ملین افراد نے تاریخ پر گہرا اثر ڈالا۔ یہ شرح صرف 0.085 فیصد بنتی ہے۔

    ان میں سب سے نمایاں مذہبی شخصیات ہیں: حضرت آدمؑ، حضرت ابراہیمؑ، حضرت موسیٰؑ، حضرت عیسیٰؑ اور سب سے بڑھ کر ہمارے نبی حضرت محمد ﷺ۔ ان کے بعد فاتحین کا تذکرہ ملتا ہے—سکندر اعظم، چنگیز خان، تیمور، جولیس سیزر وغیرہ۔ کچھ کو عادل کہا گیا، کچھ کو ظالم۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ فاتحین کے نام اور مقبرے وقت کی بے رحمی میں مٹ گئے، جبکہ انبیاء اور عظیم رہنماؤں کے پیغام آج بھی زندہ ہیں۔

    کیوں ضروری ہے یاد رہنا؟

    سادہ جواب یہ ہے کہ ہم سب چاہتے ہیں کہ اچھے لفظوں میں یاد رکھے جائیں۔ مشکل جواب یہ ہے کہ حتیٰ کہ وہ لوگ بھی جو آخرت کے منکر ہیں، اچھی یاد چھوڑنے کے خواہش مند ہوتے ہیں۔ یہ انسان کی فطری خواہش ہے کہ اُس کی زندگی کا کوئی مقصد اور معنی ہو۔

    لیکن افسوس کہ آج دنیا میں ایسے لوگ کم ہیں جنہیں حقیقی معنوں میں "آئیکون” کہا جا سکے۔ میں نے اپنی زندگی میں کئی "فرعون” دیکھے جن کی موت پر غم کے بجائے خوشی منائی گئی۔ ان کی قبروں پر دعاؤں کے بجائے نفرت کے نعرے لکھے گئے۔ قبر نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ بادشاہ اور فقیر کے جسم گلنے سڑنے میں کوئی فرق نہیں۔

    ایدھی صاحب کی وراثت

    عبدالستار ایدھی صاحب کی مثال ہمارے سامنے ہے۔ میں نے ان سے پوچھا کہ وہ یہ سب کیسے کر لیتے ہیں؟ جواب سادہ تھا: "زندگی اللہ کی نعمت ہے اور ہمارے نبی ﷺ نے فرمایا ہے کہ سب سے بڑی ذمہ داری انسانوں کی خدمت ہے۔”
    ایدھی صاحب کی زندگی اس بات کا ثبوت ہے کہ اصل وراثت دولت یا طاقت نہیں بلکہ خدمت اور محبت ہے۔

    فیصلہ آپ کا ہے

    کیا آپ چاہتے ہیں کہ آپ کو قائداعظم، علامہ اقبال، نیلسن منڈیلا، مدر ٹریسا اور ایدھی جیسے لوگوں کی طرح یاد کیا جائے؟ یا اُن کرداروں کی طرح جو اخلاقیات کو صرف دکھاوے کے طور پر استعمال کرتے ہیں؟

    اگر آپ کا جواب پہلی فہرست والوں جیسا ہے تو ہاں، وراثت اہم ہے۔ اگر دوسروں جیسا ہے تو پھر نہیں۔

    عمل کا نتیجہ

    یاد رکھیں، نیکی کا بدلہ نیکی ہے۔ وہ دعائیں جو لوگ صرف اس لیے کرتے ہیں کہ آپ نے اُن کے ساتھ بھلائی کی، براہِ راست اللہ تک پہنچتی ہیں۔ غرور اور تکبر کے ساتھ دوسروں کو تکلیف دینا ایک "چھوٹے فرعون” کی طرح ہے جس کا حساب اکثر اسی دنیا میں چکانا پڑتا ہے۔

    یونانی رہنما پریکلیز نے کہا تھا:
    "اصل وراثت پتھر کی یادگاروں پر نہیں لکھی جاتی، بلکہ دوسروں کی زندگیوں میں بُنی جاتی ہے۔”

    لہٰذا وراثت چھوڑنا ایسے ہی ہے جیسے آپ بیج بوتے ہیں، ایسے باغ میں جسے آپ خود نہیں دیکھ سکیں گے۔ اور یہی انسان کی اصل کامیابی ہے۔

    Related Posts

    افغان شہریوں کو پاکستانی خواتین سے شادی پر پاکستانی شہریت کارڈ جاری کرنیکا پشاورہائیکورٹ کا فیصلہ معطل

    ہمسایوں سے امن چاہتے ہیں، افغانستان سے دہشت گردی برداشت نہیں کرینگے، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر

    چین پہلے پاکستانی خلاباز کو خلائی مشن میں بھیجے گا

    مقبول خبریں

    پریکٹس سیشن کے دوران گیند لگنے سے کرکٹر ہلاک

    پاکستان تحریک انصاف کے خرم ذیشان نے سینٹ کا ضمنی الیکشن جیت لیا

    قدر دنیا کے ہر ملک کی جی ڈی پی سے زیادہ،امریکی ٹیکنالوجی کمپنی اینویڈیا 50 کھرب ڈالر مالیت کی دنیا کی پہلی کمپنی بن گئی

    ٹرمپ کی چینی صدر شی جن پھنگ سے ملاقات، چین پر ٹیرف کی شرح 57 فیصد سے کم کر کے 47 فیصد کر دی گئی

    واٹس ایپ نے صارفین کے لئے نیا دلچسپ فیچر متعارف کرادیا

    بلاگ

    علم کی موت کا نوحہ

    رعب نہیں کردار کے نگہبان،،، ناصر خان درانی مرحوم اور ان کی روشن ٹیم

    چھبیسواں کالم,,,انصاف کا جہیز

    سی سی ڈی نے پھر میدان مار لیا — سہیل ظفر چٹھہ: وہ افسر جس نے خوف کا زمانہ ختم کر دیا

    پیسہ، ویزہ، اور بیماری — سب ناکام۔ اور لاہور پولیس کی انوسٹی گیشن کامیابی ایک بار پھر سرخیوں میں

    Facebook Twitter Instagram Pinterest
    • Disclaimer
    • Terms & Conditions
    • Contact Us
    • privacy policy
    Copyright © 2024 All Rights Reserved Benaqab Tv Network

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.